ناٹو فوجیوں کے ساتھ تصادم کے نتیجے میں عالمی تباہی ہو گی: ولادیمیر پوتن

نئی دہلی، اکتوبر 15: روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے جمعہ کے روز کہا کہ شمالی اوقیانوس معاہدہ تنظیم یا نیٹو کا روس کی افواج کے ساتھ تصادم ایک عالمی تباہی کا باعث بنے گا۔

پوتن نے کزاکستان کے دارالحکومت آستانہ میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے امید ہے کہ جو لوگ یہ کہہ رہے ہیں، وہ اتنے ہوشمند ہیں کہ وہ ایسے اقدامات نہیں کریں گے۔

پوتن نے یہ بھی کہا کہ یوکرین پر بڑے پیمانے پر نئے حملوں کی ضرورت نہیں ہے کیوں کہ زیادہ تر نامزد اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے اور روس اس ملک کو تباہ کرنے کا خواہاں نہیں ہے۔ پوتن نے کہا کہ روسی ریزروسٹز کی ان کی کال دو ہفتوں میں ختم ہو جائے گی لیکن فوج کو متحرک کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

صدر نے مزید کہا کہ روس مذاکرات کے لیے تیار ہے لیکن اگر یوکرین اس میں حصہ لینا چاہتا ہے تو اسے بین الاقوامی ثالثی کی ضرورت ہوگی۔

روس نے 24 فروری کو یوکرین پر حملہ شروع کر دیا تھا۔ کریملن نے اپنے اقدامات کو یوکرین کو غیر فوجی اور ’’ڈی نازیفائی‘‘ کرنے کے لیے ’’خصوصی آپریشن‘‘ قرار دیا تھا۔ تاہم یوکرین اور کئی مغربی ممالک نے کہا ہے کہ یہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کی طرف سے جنگ کا ایک بے بنیاد بہانہ ہے۔

پوتن نے کہا کہ انھیں یوکرین پر حملے پر کوئی افسوس نہیں ہے۔