چنئی: غلط معلومات پھیلانے، ہتک آمیز مواد پوسٹ کرنے پر بی جے پی کارکن کے خلاف مقدمہ درج

نئی دہلی، جنوری 29: دی ہندو نے جمعہ کو رپورٹ کیا کہ چنئی پولیس نے تمل ناڈو بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک کارکن کے خلاف غلط معلومات پھیلانے اور سوشل میڈیا پر فساد برپا کرنے کے لیے ہتک آمیز مواد پوسٹ کرنے کے لیے مقدمہ درج کیا ہے۔

بھارتیہ جنتا یووا مورچہ کی ریاستی اکائی کے صدر ونوج پی سیلوم کے خلاف چنئی کے رہائشی ایلنگوون کی جانب سے پولیس میں شکایت درج کرانے کے بعد مقدمہ درج کیا گیا۔

ایلنگوون نے جمعرات کے روز سیلوم کے ایک ٹویٹ کا حوالہ دیا جس میں وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن سے مشابہ تصویر کو دکھایا گیا ہے جو بلڈوزر کے ساتھ کھڑا ہے جب دو مشینیں مندروں کو گرا رہی ہیں۔ تصویر کے اوپر موجود متن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ’’200 دنوں میں 130 مندروں کو منہدم کر دیا گیا ہے۔‘‘

ٹویٹ کے ساتھ موجود متن میں سیلوم نے تامل میں لکھا ’’خبر ہے کہ جنھوں نے آزادی کی جنگ کے دوران سیاہ پرچم لہرائے تھے انھوں نے 130 مقدس ہندو مندروں کو منہدم کر دیا ہے۔‘‘

سیلوم نے دعویٰ کیا کہ جدوجہد آزادی کے دوران کے مقابلے اس وقت ہندومت کو زیادہ دبایا جا رہا ہے۔ انھوں نے شہریوں کو ترغیب دی کہ وہ 19 فروری کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں بی جے پی اتحاد کو ووٹ دیں۔

دی ہندو کے مطابق چنئی کے پولیس کمشنر شنکر جیوال نے کہا کہ ان لوگوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی جو جعلی خبریں یا غلط معلومات پھیلاتے ہیں اور جن کا مقصد عوامی سکون کو خراب کرنا اور سوشل میڈیا یا واٹس ایپ کا استعمال کرتے ہوئے مذہبی منافرت پیدا کرنا ہے۔

پولیس نے سیلوم کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 153 (فساد پھیلانے کے ارادے سے اشتعال انگیزی کرنا)، 505 اور 505(1)(b) (عوامی فساد کو ہوا دینے والے بیانات) کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔