سی بی آئی نے جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک سے ان کے ذریعے لگائے گئے بدعنوانی کے الزامات کے معاملوں میں پوچھ گچھ کی

نئی دہلی، اکتوبر 9: سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن نے جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک سے اس ہفتے کے شروع میں بدعنوانی کے دو معاملات میں پوچھ گچھ کی۔

اکتوبر 2021 میں ملک نے الزام لگایا تھا کہ انھیں کہا گیا ہے کہ اگر وہ ’’امبانی‘‘ اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے ایک افسر کی دو فائلوں کو کلیئر کر دیں گے تو انھیں 300 کروڑ روپے کی رشوت ملے گی۔

ملک کے الزامات کی بنیاد پر مرکزی ایجنسی نے اس سال اپریل میں دو مقدمات درج کیے تھے۔ ان میں سے ایک معاملہ جموں و کشمیر ایمپلائز ہیلتھ کیئر انشورنس اسکیم کے لیے نجی فرم ریلائنس جنرل انشورنس کمپنی کو ٹھیکہ دینے سے متعلق ہے۔

یہ اسکیم، جس کا مقصد سرکاری ملازمین اور ان کے خاندانوں کو ہیلتھ انشورنس کور فراہم کرنا تھا، اکتوبر 2018 میں شروع کی گئی تھی۔ لیکن دھوکہ دہی کے الزامات کی وجہ سے اسے ایک ماہ بعد منسوخ کر دیا گیا۔

دوسرا معاملہ کیرو ہائیڈرو الیکٹرک پاور پروجیکٹ کی تعمیر کے لیے 2,200 کروڑ روپے کا ٹھیکہ دینے میں مبینہ بدعنوانی سے متعلق ہے۔ سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن نے الزام لگایا کہ جب یہ پروجیکٹ پٹیل انجینئرنگ لمیٹڈ نامی کمپنی کو دیا گیا تو آن لائن ٹینڈر کے عمل کی پیروی نہیں کی گئی۔

مرکزی ایجنسی نے ملک سے 4 اکتوبر کو میگھالیہ کے گورنر کے طور پر اپنی میعاد پوری کرنے کے بعد پوچھ گچھ کی۔

ایجنسی کے ایک اہلکار نے انڈین ایکسپریس کو بتایا ’’اس معاملے میں دو دن پہلے اس کی جانچ کی گئی تھی۔ ’’چوں کہ یہ ان کے الزامات تھے، اس لیے ان سے مزید تفصیلات طلب کی گئیں۔ ان سے مقدمات میں بطور گواہ جرح کی گئی۔‘‘

مرکزی ایجنسی کے مطابق جوائنٹ وینچر کمپنی چناب ویلی پاور پروجیکٹس پرائیویٹ لمیٹڈ، یا CVVPPL کے بورڈ نے جون 2019 میں ای-ٹینڈر کے عمل کے ذریعے تمام بڑے منصوبوں کے لیے ٹینڈر دینے کا فیصلہ کیا تھا، لیکن اگست 2019 میں اس فیصلے کو تبدیل کر دیا گیا۔

سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن کی طرف سے داخل کی گئی پہلی معلوماتی رپورٹ میں الزام لگایا گیا ہے کہ فیصلہ منسوخ ہونے کے بعد یہ پروجیکٹ پٹیل انجینئرنگ کو دیا گیا تھا۔

مرکزی ایجنسی نے اپریل میں بھی 14 مقامات پر تلاشی لی تھی۔ اس میں انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس کے افسر نوین چودھری، سی وی پی پی پی ایل کے سابق چیئرپرسن کے علاوہ منیجنگ ڈائریکٹر ایم ایس بابو، ڈائریکٹرز ایم کے متل اور ارون مشرا کے احاطے شامل ہیں۔

سری نگر میں درج ایک اور شکایت میں مرکزی تفتیشی بیورو نے انل امبانی کی ریلائنس جنرل انشورنس کمپنی اور ٹرنٹی ری انشورنس بروکرز لمیٹڈ کو ملزم نامزد کیا ہے۔