بہار: ایوان بالا نے پولیس کو بغیر وارنٹ گرفتاری کی اجازت دینے والا بل منظور کرلیا، حزب اختلاف کا احتجاج جاری
پٹنہ، مارچ 25: دی انڈین ایکسپریس کے مطابق بہار قانون ساز کونسل نے بدھ کے روز بہار اسپیشل آرمڈ پولیس بل 2021 منظور کرلیا۔ وہیں راشٹریہ جنتا دل کی زیرقیادت اپوزیشن نے اس فیصلے کے خلاف جس طرح اس کے ممبران اسمبلی کو گذشتہ روز ریاستی اسمبلی سے بے دخل کردیا گیا تھا اس کے خلاف احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
منگل کو بہار اسمبلی نے افراتفری کے درمیان یہ بل منظور کرلیا۔ سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں کئی اپوزیشن لیڈر زخمی ہوگئے۔ آر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو کے ذریعہ ٹویٹ کی گئی ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ریاستی اسمبلی میں ریپڈ ایکشن فورس کے اہلکاروں نے اپوزیشن کے ایم ایل اے کو گھیرے میں لے لیا جب انھوں نے نعرے لگائے۔
بدھ کے روز آر جے ڈی نے بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار سے ان کے ممبران کو زبردستی بے دخل کرنے پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔ یادو نے کہا ’’میں اس وقت تک ایوان میں واپس نہیں جاؤں گا جب تک وزیر اعلی نتیش کمار اپنی پولیس فورس کے بدانتظامی پر معافی نہیں مانگتے ہیں۔‘‘
انھوں نے دعوی کیا کہ اس بل کی منظوری سے پولیس راج کی راہ ہموار ہوگی اور پولیس کو بے لگام اختیارات ملیں گے۔
اپوزیشن کے رہنماؤں کا دعویٰ ہے کہ اس بل میں ایسی دفعات ہیں جو اسپیشل آرمڈ پولیس کو، جو پہلے سے بہار ملٹری پولیس کہلاتی ہے، وارنٹ کے بغیر تلاشی اور گرفتاری کا اختیار دیں گی۔
اپوزیشن جماعتوں نے بدھ کے روز مقننہ کے باہر دھرنا دیا۔ سابق وزیر اعلی اور آر جے ڈی رہنما رابری دیوی نے پولیس پر خواتین قانون سازوں کے ساتھ بدتمیزی کرنے کا الزام عائد کیا۔
اس سے قبل بدھ کے روز تیجسوی یادو نے زخمی ہونے والے ایم ایل ایز کی متعدد ویڈیوز اور تصاویر شائع کیں اور الزام لگایا کہ انھیں سیکیورٹی فورسز اور ’’سادہ لباس میں‘‘ ملبوس غنڈوں نے مارا پیٹا۔
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے بھی نتیش کمار پر تنقید کرتے ہوئے تجویز کیا تھا کہ یہ واقعہ بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کی نظریاتی سرپرست راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے زیر اثر رہنے کے نتیجے میں ہوا ہے۔