امراوتی تشدد: بی جے پی لیڈران انل بونڈے، چیتن گاونڈے گرفتار کئے گئے لوگوں میں شامل
نئی دہلی، نومبر 16: بھارتیہ جنتا پارٹی کے کئی لیڈروں کو پیر کے روز مہاراشٹر کے امراوتی شہر میں ہفتہ کو پارٹی کی طرف سے منائے جانے والے بند کے دوران بھڑکنے والے تشدد کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا ہے۔
اے این آئی کے مطابق گرفتار افراد میں مہاراشٹر کے سابق وزیر انل بونڈے، امراوتی کے میئر چیتن گاونڈے، ضلع بی جے پی کی سربراہ نویدیتا چودھری اور امراوتی میونسپل کارپوریشن کے رہنما تشار بھارتیہ شامل ہیں۔ افسران امراوتی سے بی جے پی کے ایم ایل سی پروین پوٹے کو بھی تلاش کر رہے ہیں، جو مبینہ طور پر فرار ہیں۔
بی جے پی نے تریپورہ میں حالیہ فرقہ وارانہ تشدد کے خلاف جمعہ کو ایک مسلم تنظیم کی طرف سے کیے گئے احتجاج کے جواب میں ہفتہ کو بند منایا تھا۔ مظاہرین نے مبینہ طور پر بی جے پی لیڈر پروین پوٹے کے گھر پر پتھراؤ کیا تھا۔
بی جے پی کے اس بند کے دوران مسلمانوں کی دکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ ہفتے کے روز امراوتی میں ایک درگاہ پر حملے کی اطلاعات بھی سامنے آئیں۔
ایک نامعلوم پولیس افسر نے انڈین ایکسپریس کو بتایا ’’ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اقلیتی برادری کے کچھ ارکان کی طرف سے جمعہ کو ہونے والے احتجاج کے بدلے میں تشدد کی منصوبہ بندی ایک دن پہلے کی گئی تھی۔‘‘
ہندوستان ٹائمز کے مطابق امراوتی میں تشدد کے سلسلے میں پیر کو کل 14 لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔ ان پر تشدد بھڑکانے اور غیر قانونی اجتماع کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ تاہم ایک عدالت نے شام کو انھیں ضمانت دے دی۔
دریں اثنا مہاراشٹر کے وزیر اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے رہنما نواب ملک نے الزام لگایا کہ شہر میں تشدد بھڑکانے کے لیے نقد رقم اور شراب تقسیم کی گئی تھی۔
ملک نے دعویٰ کیا کہ ’’بڑی رقم ممبئی سے امراوتی بھیجی گئی تھی جسے ایم ایل اے کے ذریعے تقسیم کیا گیا تھا اور اس کی تحقیقات کی جارہی ہے۔ بی جے پی اپنے تمام ہتھیار ناکام ہونے کے بعد آخری حربے کے طور پر اپنی سیاست کرنے کے لیے فسادات کے ہتھیار کے ساتھ نکلتی ہے۔‘‘
وزیر نے کہا کہ انھیں امید ہے کہ مہاراشٹر کے لوگ سمجھدار ہیں اور وہ ’’سازشوں اور تباہ کن سیاست‘‘ کو قبول نہیں کریں گے۔
دوسری طرف بی جے پی لیڈر دیویندر فڑنویس نے ان گرفتاریوں کو ’’سیاسی‘‘ قرار دیا۔