’’بہت سی اصلاحات فی الوقت ناگوار لگ سکتی ہیں، لیکن بعد میں ملک کو ان سے فائدہ ہوگا‘‘، اگنی پتھ اسکیم کے خلاف احتجاج کے درمیان وزیر اعظم مودی نے کہا

نئی دہلی، جون 20: وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو کہا کہ حکومت کے بہت سے فیصلے ابتدا میں ناخوشگوار لگ سکتے ہیں، لیکن بعد میں قوم کو فائدہ پہنچائیں گے۔

مودی کا یہ تبصرہ مرکز کی اگنی پتھ اسکیم کے خلاف ہندوستان بھر میں پرتشدد مظاہروں کے درمیان آیا ہے، جو مسلح افواج میں قلیل مدتی بھرتی کی راہ فراہم کرتی ہے۔ اس اسکیم کا اعلان حکومت نے 14 جون کو کیا تھا۔

مودی نے پیر کو بنگلور میں ایک عوامی خطاب کے دوران کہا ’’بہت سے فیصلے، کئی اصلاحات، موجودہ وقت میں ناخوشگوار لگ سکتے ہیں، لیکن وقت کے ساتھ پورا ملک اس کے فوائد کا تجربہ کرتا ہے۔ صرف اصلاحات کا راستہ ہی ہمیں نئے سنگ میل تک لے جا سکتا ہے۔‘‘

تاہم انھوں نے براہ راست اگنی پتھ اسکیم کا حوالہ نہیں دیا۔

15 جون سے کئی ریاستوں میں فوجی بھرتی کے نئے منصوبے کے خلاف پرتشدد مظاہرے ہوئے ہیں۔ کئی مقامات پر مشتعل افراد نے ریلوے املاک کو جلایا اور توڑ پھوڑ کی، ٹرین کی پٹریوں کو بلاک کر دیا اور اہلکاروں کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔ صرف بہار میں ٹرین کی 60 بوگیاں جلا دی گئی ہیں اور تقریباً 700 کروڑ روپے کی املاک کو نقصان پہنچا ہے۔

ان مظاہروں میں مبینہ طور پر حصہ لینے کے الزام میں ہندوستان بھر میں کم از کم 1,238 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ بہار میں 805 گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں، اتر پردیش میں 387 اور تلنگانہ کے سکندرآباد میں 46 گرفتار ہوئے۔

اگنی پتھ اسکیم کے تحت ساڑھے 17 سے 21 سال کی عمر کے شہری درخواست دینے کے اہل ہوں گے۔ ان بھرتیوں میں سے 25% اپنی چار سالہ سروس مکمل کرنے کے بعد باقاعدہ عملے کے طور پر درخواست دینے کے اہل ہوں گے۔

مظاہرین باقاعدہ عمل کے تحت مستقل بھرتی کے ساتھ ساتھ پنشن اور دیگر ریٹائرمنٹ فوائد کا مطالبہ کر رہے ہیں جو اگنی پتھ اسکیم کا حصہ نہیں ہیں۔

غم و غصے پر قابو پانے کے لیے مرکزی حکومت نے اس سال کے لیے اس اسکیم کے تحت مسلح افواج میں بھرتی کے لیے عمر کی حد بڑھا کر 23 سال کر دی ہے۔ اس نے داخلہ اور دفاع کی وزارتوں کی طرف سے پیش کردہ ملازمتوں میں اگنی پتھ کی بھرتیوں کے لیے 10 فیصد ریزرویشن کا بھی اعلان کیا ہے۔

اتوار کو لیفٹیننٹ جنرل انل پوری، جو فوجی امور کے محکمے میں ایڈیشنل سکریٹری ہیں، نے کہا کہ اگنی پتھ اسکیم واپس نہیں لی جائے گی۔

انھوں نے مزید کہا کہ امیدواروں کو یہ عہد کرنا ہوگا کہ انھوں نے حکومت کے خلاف کسی تشدد، آتش زنی یا احتجاج میں حصہ نہیں لیا۔

پوری نے کہا کہ اگر امیدواروں کے خلاف پہلی اطلاعاتی رپورٹیں درج کی گئی ہیں، تو وزارت دفاع انھیں بھرتی نہیں کرے گی۔