کانگریس صدر کے انتخاب کے لیے تمام تیاریاں مکمل: مدھوسودن

نئی دہلی، اکتوبر 13: کانگریس صدر کے عہدے کے لیے 17 اکتوبر کو ہونے والے انتخاب کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔اس سلسلے میں تفصیلی جانکاری دیتے ہوئے کانگریس کے الیکشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج مدھوسودن مستری نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں نامہ نگاروں کو بیلٹ بکس اور بیلٹ پیپرز کے نمونے دکھائے۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر کے عہدے کے لیے تمام انتخابی عمل مکمل کر لیا گیا ہے اور ووٹنگ کیسے ہونی ہے اس کا نمونہ 15 اکتوبر کو پیش کیا جائے گا۔

انہوں نے کہاکہ ”نمبر بیلٹ بکس پر پڑے ہیں۔ خالی بیلٹ بکسوں کو کانگریس کے ریاستی ہیڈکوارٹر بھیجنے سے پہلے الیکشن ایجنٹس کے سامنے سیل کر دیا جائے گا۔ سیل شدہ ڈبوں کی مہر کی پٹیوں پر تین ایجنٹوں کے دستخط ہوں گے۔ مہر کی پٹی پر کانگریس الیکشن 2022 لکھا جائے گا اور پٹی نہیں کھولی جا سکتی، اسے صرف چھری سے کاٹا جا سکتا ہے۔ ووٹ ڈالتے وقت ووٹر کی انگلی پر مارکر لگایا جائے گا اور انگلی پر مارکر کے نشان کو نہیں مٹایاجاسکتا۔

مسٹر مستری نے کہا کہ کانگریس کے انتخابات شفاف طریقے سے اور خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہوں گے۔ اس کے عمل میں کوئی شک نہیں، اس لیے ووٹنگ سے متعلق تمام بکس، بیلٹ پیپرز وغیرہ سب میڈیا کے سامنے پیش کیے گئے ہیں۔

دریں اثنا،کانگریس نے ابھی ابھی  پارٹی کے صدارتی انتخابات کے پیش نظر اپنے انچارج جنرل سکریٹریوں کے لیے ووٹنگ کے سلسلے میں نئی ہدایات جاری کی ہیں۔

کانگریس کے انتخابی انچارج مدھوسودن مستری نے رہنما خطوط میں کہا کہ انتخابات میں شفافیت کو مدنظر رکھتے ہوئے پارٹی جنرل سکریٹری، ریاستی انچارج جنرل سکریٹریز، سکریٹری اور جوائنٹ جنرل سکریٹریوں کو اپنی تقرری والی ریاستوں میں ووٹ ڈالنے کی اجازت نہیں ہے۔ انتخابات کو شفاف طریقے سے کرانے کے لیے ضروری ہے کہ تمام عہدیداران نئی ہدایات پر عمل کریں۔

انہوں نے کہا کہ تقرری والی ریاستوں میں  انچارج جنرل سکریٹری، سکریٹریز اور جوائنٹ سکریٹریوں کو ووٹ ڈالنے کی اجازت نہیں ہے، اس لیے وہ صرف اپنی آبائی ریاست یا کانگریس کے قومی ہیڈکوارٹر میں ووٹ ڈال سکیں گے۔