اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی کے دہلی میں واقع گھر پر توڑ پھوڑ، پانچ افراد گرفتار

نئی دہلی، ستمبر 22: رکن پارلیمنٹ اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی کے دہلی کے اشوک روڈ علاقے میں واقع گھر پر منگل کی شام توڑ پھوڑ کی گئی۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق پولیس نے اس واقعے کے سلسلے میں پانچ افراد کو حراست میں لیا ہے۔ ملزمان کا تعلق ہندوتوا گروپ ہندو سینا سے بتایا جارہا ہے۔

ایک نامعلوم سینئر پولیس افسر نے انڈین ایکسپریس کو بتایا ’’انھوں نے کہا کہ انھوں نے اویسی کی حالیہ تقریریں سنی ہیں اور ان کا ماننا ہے کہ اویسی نے ’’ہندو مخالف‘‘ تبصرے کیے ہیں۔‘‘

ڈپٹی کمشنر آف پولیس (نئی دہلی) دیپک یادو نے کہا کہ جن لوگوں نے اویسی کے گھر میں توڑ پھوڑ کی وہ ان کے تبصروں سے ناراض تھے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ملزمان سے پوچھ گچھ جاری ہے۔

اویسی نے بتایا کہ یہ افراد لاٹھیوں اور کلہاڑیوں سے لیس تھے اور ان کے گھر پر پتھر بھی مارے گئے۔

اویسی نے ٹویٹ کیا ’’ان کی بزدلی مشہور ہے اور ہمیشہ کی طرح وہ اکیلے نہیں بلکہ ہجوم میں آئے۔ انھوں نے ایک ایسے وقت کا بھی انتخاب کیا جب میں گھر پر موجود نہیں تھا۔‘‘

اویسی نے دعویٰ کیا کہ ان لوگوں نے ان کے گھر کے باہر فرقہ وارانہ نعرے لگائے اور انھیں جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ انھوں نے اویسی کے گھر کے گارڈ پر بھی حملہ کیا۔

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ نے کہا کہ یہ تیسرا موقع تھا جب ان کے گھر میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ انھوں نے مزید کہا ’’آخری بار جب توڑ پھوڑ کی گئی تھی، تب راج ناتھ سنگھ نہ صرف وزیر داخلہ تھے بلکہ میرے پڑوسی بھی تھے۔‘‘

سیاستدان نے نشاندہی کی کہ ان کا گھر الیکشن کمیشن کے ہیڈ کوارٹر کے ساتھ ہے اور پارلیمنٹ اسٹریٹ پولیس اسٹیشن بالکل سڑک کے پار ہے۔

اویسی نے کہا کہ وزیر اعظم کی رہائش آٹھ منٹ کی دوری پر ہے۔ اگر ایک رکن اسمبلی کا گھر محفوظ نہیں ہے تو پھر امت شاہ (مرکزی وزیر داخلہ) کیا پیغام بھیج رہے ہیں؟‘‘

اویسی نے حملہ آوروں کو بنیاد پرست غنڈے قرار دیا اور پوچھا کہ ان کے جرم کی وجہ کیا ہے؟ اویسی نے کہا ’’وزیر اعظم دنیا کو تبلیغ کرتے ہیں کہ ہمیں بنیاد پرستی سے کیسے لڑنا چاہیے، براہ کرم بتائیں کہ ان غنڈوں کو کس نے بنیاد پرست بنایا؟‘‘

اویسی نے مزید کہا کہ اس واقعے نے انھیں خوف زدہ نہیں کیا ہے۔ اویسی نے کہا کہ وہ مجلس کو نہیں جانتے اور یہ بھی نہیں کہ ہم کس چیز سے بنے ہیں۔ ہم انصاف کے لیے اپنی لڑائی کو کبھی نہیں روکیں گے۔