یو پی:اعظم خان نفرت انگیز تقریر معاملے میں قصور وار قرار،دو سال کی سزا

نئی دہلی،15جولائی:۔

اتر پردیش میں سماج وادی پارٹی کے قد آور رہنما اور سابق وزیر محمد اعظم خان کو عدالت سے آج شدید جھٹکا لگا ہے ۔نفرت انگیز تقریر معاملے میں عدالت نے قصور وار قرار دیتے ہوئے دو سال کی سزا اور مزید ڈھائی ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے  ۔فی الحال اعظم خان عدالتی حراست میں ہیں۔

رپورٹ کے مطابق  اعظم خان پر الزام تھا کہ انہوں نے 18 اپریل 2019 کو دھمورا گاؤں میں ایک جلسہ عام کے دوران آئینی عہدوں پر بیٹھے لوگوں کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔ جس کی ویڈیو بھی وائرل ہوگئی۔ اس کے بعد اے ڈی او کوآپریٹو انل چوہان نے اعظم خان کے خلاف شہزاد نگر میں مقدمہ درج کرایا تھا۔2019 میں لوک سبھا الیکشن کے دوران اعظم خان نے ایک جلسے میں وزیر اعظم نریندر مودی اور یو پی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے سلسلے میں نا زیبا تبصرہ کیا تھا۔

غور و خوض کے بعد پولیس نے عدالت میں چارج شیٹ داخل کی اور سماعت کے بعد ہفتہ کو اعظم خان کو نفرت انگیز تقاریر کیس میں مجرم قرار دیا گیا۔ اعظم خان اس وقت عدالتی حراست میں ہیں عدالت نے سزا کے سوال پر فریقین کے دلائل کوسنا اور پھرعدالت نے اعظم خان کو دو سال قید اور 2500 روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔

واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب اعظم خان ہیٹ اسپیچ معاملے میں پھنسے ہوں۔ اس سے قبل 2022 میں کورٹ نے دو سال کی سزا سنائی تھی،جس پر ان کی اسمبلی رکنیت بھی منسوخ ہو گئی ۔حالانکہ اسی سال ایک فیصلے میں عدالت نے انہیں بری بھی کر دیا۔