یوپی: ایک اور مسلم نامی گاؤں کا نام تبدیل ،امان اللہ پوراب جمنا نگر ہوگیا

لکھنؤ،04نومبر :۔

اتر پردیش کی یوگی حکومت مسلم اور اردو نام والے گاؤں اور اسٹشنوں کا نام تبدیل کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں ۔گزشتہ روز لکھنؤ کے قریب سیتا پور ضلع کے گاؤں امان اللہ پور کا نام بدل کر ’جمنا نگر‘ کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں 3 نومبر کو ایڈیشنل چیف سکریٹری ریونیو سدھیر کمار گرگ نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ سیتاپور کے ضلع مجسٹریٹ نے ڈویژنل کمشنر لکھنؤ کو تجویز بھیجی تھی۔ انھوں نے اس کو منظور کرتے ہوئے ریونیو کونسل سے اس پر غور کرنے کی گزارش کی تھی۔

لینڈ مینجمنٹ کمیٹی نے اس کی بنیاد پر تجویز حکومت کو بھیجی تھی۔ پھر حکومتی سطح سے گاؤں کا نام بدلنے سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔ ایڈیشنل چیف سکریٹری کے ذریعہ جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اتر پردیش ریونیو ایکٹ میں دی گئی سہولت کی بنیاد پر گاؤں کا نام بدلا گیا ہے۔ اب امان اللہ پور کو جمنا نگر کے نام سے جانا جائے گا۔

قابل ذکر ہے کہ سیتاپور ضلع کے گاؤں امان اللہ پور سمیت مرکزی حکومت نے ایک ریلوے اسٹیشن اور راجستھان کے تین گاؤں کے ناموں کو بدلنے سے متعلق منظوری اگست میں ہی دے دی تھی۔ مرکزی حکومت کی طرف سے راجستھان کے اودے پور ضلع کی کنوڈ تحصیل میں واقع ’کھمواتوں کا کھیڑا‘ کا نام بدل کر ’کھیم سنگھ جی کا کھیڑا‘، جودھپور ضلع کی پھلودی تحصیل میں ’بینگتی کلا‘ کا نام بدل کر ’بینگتی ہربجی‘ اور جالور ضلع کی سائلا تحصیل میں ’بھنڈوا‘ کا نام بدل کر ’بھانڈو پورہ‘ کرنے کے لیے این او سی دیا جا چکا ہے۔ اس کے علاوہ اتر پردیش کے سیتاپور ضلع واقع امان اللہ پور کا نام بدل کر جمنا نگر کرنے کے لیے بھی این او سی دی گئی تھی۔

افسران کا کہنا ہے کہ وزارت داخلہ لازمی طور پر ڈاک محکمہ اور انڈین سروے محکمہ سے این او سی لینے کے بعد کسی جگہ یا اسٹیشن کا نام بدلنے کی منظوری دیتا ہے۔ ان محکموں کو یہ تصدیق کرنی ہوتی ہے کہ ان کے ریکارڈ میں مجوزہ نام سے ملتا جلتا کوئی شہر یا گاؤں نہیں ہے۔ افسران کے مطابق کسی گاؤں یا قصبے یا استیشن کا نام بدلنے کے لیے ایگزیکٹیو آرڈر کی ضرورت ہوتی ہے۔امان اللہ پور گاؤں کا نام تبدیل کرنے کا نوٹیفکیشن جمعہ کو جاری کیا گیا ۔