گوا: سوشل میڈیا پر پیغمبر اسلام ؐ اور اسلام کے خلاف قابل اعتراض پوسٹ پر مسلمانوں میں ناراضگی

متعدد مقامات پر ناراض مسلمانوں نے پولیس تھانوں کے باہر احتجاج کرتے ہوئے قصور واروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا

گوا،یکم اکتوبر:

گوا میں سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد پوسٹ کرنے کو لے کر مسلمانوں میں زبر دست ناراضگی دیکھی جا رہی ہے ۔ مسلم طبقہ کے جذبات کو مجروح کرنے والے سوشل میڈیا پوسٹ  کے منظر عام پر آنے کے بعد ریاست کے کچھ حصوں میں کشیدگی پھیل گئی ہے  ۔

موصولہ اطلاع کے مطابق کچھ نامعلوم افراد نے مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر قابل اعتراض پیغام پوسٹ کیا ہے جس سے مسلم طبقہ کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ مسلم تنظیموں نے اس سلسلے میں پنجی، مڈگاؤں، پونڈا، ماپوسا واقع پولیس تھانے پہنچ کر شکایت بھی درج کرائی ہے۔

مسلم تنظیموں نے سائبر کرائم ڈپارٹمنٹ میں ایک شکایت دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جن لوگوں نے انسٹاگرام پر فرضی اکاؤنٹ بنائے ہیں اور مبینہ طور پر پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور اسلام کے خلاف کچھ قابل اعتراض تبصرے کیے ہیں، انھیں گرفتار کیا جانا چاہیے۔ سینکڑوں لوگ ’فوری کارروائی‘ کا مطالبہ کرتے ہوئے پولیس اسٹیشنوں پر جمع بھی ہوئے تھے۔ پولیس نے انھیں معاملے کی جانچ کر قصورواروں کو پکڑنے کا یقین دلایا اور انھیں گھر واپس بھیجا۔ رپورٹ کے مطابق مظاہرین میں سے ایک نے کہا کہ   ’’ہمارے مذہب پر جو بھی تبصرے کیے جاتے ہیں، ہمیں اس سے تکلیف پہنچتی ہے۔ گوا میں عیسائی، ہندو اور مسلم امن کے ساتھ مل جل کر رہ رہے ہیں۔ ہم وزیر اعلیٰ پرمود ساونت اور پولیس محکمہ سے قصورواروں کے خلاف کارروائی کرنے کی گزارش کرتے ہیں۔‘‘

عباس نامی ایک شخص کا کہنا ہے کہ ’’ہم نے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ دیکھا جو ہمارے مذہب کے خلاف تھا۔ اس لیے ہم نے پولیس افسران سے ملاقات کی اور ان لوگوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا جنھوں نے ہمارے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔ گوا میں ایسی چیزیں کبھی نہیں ہوئیں۔ ہم نے پونڈا، پنجی، ماپوسا اور مڈگاؤں میں شکایتیں درج کرائی ہیں۔‘‘

دریں اثنا گوا پولیس نے معاملے کی جانچ کے لیے ایک سائبر ٹیم تشکیل دی ہے۔ جنوبی گوا کے پولیس سپرنٹنڈنٹ نے ’ایکس‘ پر پوسٹ کیا ہے کہ ’’انسٹاگرام پر مڈگاؤں اور پونڈا پی ایس میں مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والے قابل اعتراض پوسٹ کے سلسلے میں نامعلوم شخص کے خلاف درج معاملے کی گہرائی سے جانچ کے لیے ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور ساؤتھ ڈسٹرکٹ سائبر ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔