کوویڈ 19 کی ویکسین بننے کے بعد ہی تریپورہ میں لاک ڈاؤن کو مکمل طور پر ختم کیا جائے گا: وزیراعلیٰ بپلب دیب

تریپورہ، اپریل 30: تریپورہ کے وزیر اعلی بپلب کمار دیب نے کہا کہ ریاست میں لاک ڈاؤن کسی نہ کسی شکل میں اس وقت تک جاری رہے گا، جب تک کوڈ 19 کے خلاف ویکسین ایجاد نہیں ہو جاتی۔

دیب نے یہ بیان بدھ کی رات ساڑھے چار گھنٹے طویل پارٹی اجلاس کے بعد دیا۔ حکمران بی جے پی کے علاوہ کانگریس، سی پی آئی ایم، حکمران اتحادی آئی پی ایف ٹی، آئی این پی ٹی سمیت دیگر اٹھارہ سیاسی جماعتوں سے ملاقات شام چار بجے شروع ہوئی اور شام ساڑھے آٹھ بجے تک جاری رہی۔

اجلاس کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سی ایم دیب نے کہا ’’ابھی 3 مئی تک لاک ڈاؤن نافذ ہے اور لاک ڈاؤن ہی واحد راستہ ہے (کوویڈ 19 کے خلاف)۔ مرحلہ وار انداز میں لاک ڈاؤن سے باہر نکلنے کے لیے ابھی ایک طویل سفر طے کرنا ہے۔ ابھ بین ریاستی بس، ٹرین یا ہوائی خدمات دوبارہ شروع کرنا ناممکن ہے۔ تو لاک ڈاؤن جاری رہے گا۔ لاک ڈاؤن سے باہر نکلنا اتنا آسان نہیں ہے۔ لوگوں کو لاک ڈاؤن کو اپنی زندگی کے حصے کے طور پر قبول کرنا ہوگا۔‘‘

انھوں نے مزید کہا کہ لاک ڈاؤن جاری رہے گا اور لوگوں کو اس کے ساتھ رہنا ہوگا جب تک کہ ایک مناسب ویکسین ایجاد نہیں کی جاتی ہے۔

انھوں نے مزید کہا ’’ریاست کے تقریباً تمام غریب لوگوں کو دو ہزار سے پانچ ہزار روپے تک کی مالی امداد دی گئی ہے۔ اور مفت راشن کی فراہمی بھی کی گئی ہے۔ ہم ایک چھوٹی سی ریاست ہیں لیکن ہم نے لاک ڈاؤن کے بعد معیشت کی بحالی کے لیے اقدامات اٹھائے ہیں۔ بودھ جنگ نگر میں 75 صنعتی اکائیوں میں سے پچاس پہلے ہی کام کر رہی ہیں۔ ہم نے پہلے ہی پرائمری سیکٹر میں کام کرنا شروع کردیا ہے، کیوں کہ صرف اسی سے ہماری مدد ہوگی۔‘‘

حزب اختلاف کے تمام رہنماؤں نے کہا کہ وہ لاک ڈاؤن جاری رکھنے کے لیے حکومت کے موقف کی حمایت کرتے ہیں۔

تاہم ریاستی کانگریس کے صدر پیوش کانتی بسوا نے دعوی کیا ہے کہ سرکاری فوائد غریبوں تک نہیں پہنچ پائے، خصوصاً ٹی ٹی اے اے ڈی سی کے قبائلی علاقوں میں لوگوں تک فائدہ نہیں پہنچا۔