کورونا وائرس: یوپی حکومت نے ریاستی کیمپوں میں واپس آنے والے ہزاروں تارکین وطن کو 14روزہ قرنطینہ کا حکم دیا

نئی دہلی، مارچ 29: ہفتہ کو اتر پردیش حکومت نے کہا کہ تقریباً 1 لاکھ تارکین وطن مزدور، جو کورونا وائرس سے متعلق لاک ڈاؤن کے درمیان دیگر ریاستوں سے اتر پردیش واپس آئے ہیں، انھیں 14 دن تک قرنطینہ کیمپوں میں رہنا پڑے گا۔ ہزاروں تارکین وطن مزدوروں نے، جو بھری بسوں میں اپنے آبائی شہروں کے لیے روانہ ہورہے ہیں، کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کے خدشات کو جنم دیا ہے۔

پی ٹی آئی کی خبر کے مطابق وزیر اعلی آدتیہ ناتھ نے ہفتے کے روز عہدیداروں کو حکم دیا کہ وہ گذشتہ تین دن میں ریاست میں پہنچنے والے قریب 1 لاکھ افراد کو قرنطینہ میں رکھیں۔ انھوں نے عہدیداروں کو یہ بھی ہدایت کی کہ قرنطینہ میں رکھے ہوئے لوگوں کی اہم ضروریات کو پورا کیا جانا چاہیے۔ ضلعی حکام کو ان کے نام، پتے اور فون نمبر دیے گئے ہیں۔

اس دوران نائب وزیر اعلی کیشو پرساد موریہ نے لوگوں سے سفر کرنے سے گریز کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ اتر پردیش آنے والوں کو گھر نہیں جانے دیا جائے گا اور انھیں حکومت کے تحت قرنطینہ کیمپوں میں رکھا جائے گا۔ انھوں نے ٹویٹ کیا "کوئی بھی دہلی سے گھر واپس نہیں آئے گا، آپ کو 14 دن تک اپنے گھروں اور دیہاتوں میں نہیں بلکہ سرکاری کیمپوں میں رہنا پڑے گا۔ حکومت آپ کی تمام ضروریات کو پورا کرے گی۔”

 

تاہم این ڈی ٹی وی کے مطابق ہفتہ کی رات تارکین وطن مزدوروں کے کئی گروپوں کو ڈاکٹروں کے ذریعہ تھرمل اسکیننگ اور جانچ پڑتال کے بعد اپنے گاؤں جانے کی اجازت دے دی گئی۔

اے این آئی کے مطابق اترپردیش کی ہمسایہ ریاست بہار بھی اسی پروٹوکول کی پیروی کرے گی۔ وزیر مملکت سنجے کمار جھا نے کہا کہ ہمسایہ ریاستوں سے واپس آنے والے لوگوں کو ریاستی حدود میں واقع امدادی مراکز میں چودہ دن تک قرنطینہ میں رکھا جائے گا، جہاں انھیں کھانا اور دیگر ضروری سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

وہیں وزارت صحت اور خاندانی بہبود کے مطابق اتر پردیش اور بہار میں کوویڈ 19 کے بالترتیب 55 اور نو تصدیق شدہ معاملات ہیں۔ جب کہ ہندوستان بھر میں تصدیق شدہ معاملات کی تعداد 979 ہو گئی ہے، جن میں سے 25 افراد کی موت ہوچکی ہے۔