کورونا وائرس ’’شاید کبھی دور نہ ہو‘‘، یہ ایک مستقل بیماری بن سکتا ہے: ڈبلیو ایچ او
جینیوا، مئی 14: عالمی ادارۂ صحت نے بدھ کے روز کہا کہ ناول کورونا وائرس ’’شاید کبھی ختم نہ ہو‘‘ اور لوگوں کو اس کے ساتھ رہنا سیکھنا پڑے گا۔ کوویڈ 19، کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والا مرض، دنیا میں کل 43.47 لاکھ افراد کو متاثر کر چکا ہے اور 2.97 لاکھ مریض اس کی وجہ سے فوت ہوچکے ہیں۔
جینیوا میں عالمی ادارہ کے ایمرجنسی ڈائریکٹر مائیکل ریان نے کہا ’’یہ وائرس ہمارے معاشروں میں ایک اور مقامی وائرس بن سکتا ہے اور یہ وائرس شاید کبھی بھی ختم نہیں ہوسکتا ہے۔ ایچ آئی وی بھی دور نہیں ہوا ہے، لیکن ہم اس وائرس سے مربوط ہوگئے ہیں … ہم نے علاج معالجے کا پتہ لگایا ہے اور ہم نے اس سے بچاؤ کے طریقے ڈھونڈ لیے ہیں اور لوگ اب اتنے خوفزدہ نہیں ہوتے جیسے وہ پہلے تھے۔‘‘
ریان نے مزید کہا کہ یہ کہنا مشکل ہے کہ کب تک ہم وائرس پر قابو پاسکیں گے کیوں کہ یہ پہلا موقع ہے جب ’’نیا وائرس‘‘ انسانی آبادی میں داخل ہوا ہے۔
زیادہ تر ممالک نے انفیکشن کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے لاک ڈاؤن نافذ کیا، ان میں سے کچھ نے حال ہی میں آہستہ آہستہ پابندیوں میں نرمی کی ہے۔ تاہم ڈبلیو ایچ او نے خبردار کیا ہے کہ اس بات کی ضمانت دینے کا کوئی راستہ نہیں ہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کوویڈ ۔19 انفیکشن کی دوسری لہر کا باعث نہ بنے۔