جنوری تک آکسفورڈ ویکسین کی کم از کم 10 کروڑ خوراک دستیاب ہوگی: سیرم انسٹی ٹیوٹ

نئی دہلی، 24 نومبر: سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کے چیف ایگزیکیٹو آدار پونا والا نے پیر کو این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ آکسفورڈ کی کورونا وائرس ویکسین ’’کوویشیلڈ‘‘ کی کم از کم 100 ملین (یعنی 10 کروڑ) خوراکیں جنوری تک دستیاب ہوجائیں گی۔ سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا نے دوا ساز کمپنی آسٹرا زینیکا کے ساتھ کم از کم 1 بلین یعنی 100 کروڑ خوراکیں تیار کرنے کے معاہدے پر اتفاق کیا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ فروری کے آخر تک سیکڑوں ملین خوراکیں تیار کی جاسکتی ہیں۔ فارمیسی پر ویکسین کی ایک خوراک کی قیمت 1000 روپے ہوگی۔ پونا والا نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت خوراک کا 90 فیصد 250 روپے فی خوراک کی قیمت پر خریدے گی۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق پونا والا نے بتایا نجی مارکیٹ میں 10 فیصد ویکسین مارچ تک آنے کا امکان ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ تاخیر لائسنس کے طریقۂ کار کو مکمل کرنے میں درکار وقت کی وجہ سے ہوگی۔

انھوں نے کہا ’’تب تک عام لوگوں کو اسے آسانی سے حاصل کرنے کا امکان نہیں ہے۔ انھیں سرکاری تقسیم کے مقامات پر جانا پڑے گا اور اگر وہ اہل ہیں تو وہ اسے حاصل کرلیں گے۔ ورنہ انھیں مارچ تک انتظار کرنا پڑے گا۔‘‘

19 نومبر کو سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کے چیف ایگزیکیٹو آفیسر نے کہا تھا کہ ہندوستان دسمبر میں یا اگلے سال کے اوائل تک کورونا وائرس ویکسین کی توقع کرسکتا ہے۔

میڈیکل جریدے دی لانسیٹ میں 18 نومبر کو شائع ہونے والے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ آکسفورڈ یونیورسٹی اور دوا ساز کمپنی آسٹرا زینیکا کے ذریعہ تیار کردہ ممکنہ کوروناوئرس ویکسین نے عمر دراز لوگوں میں بہتر مدافعتی ردعمل کا اظہار کیا ہے۔