سائنس دانوں نے پارلیمانی کمیٹی کو بتایا کہ کورونا وائرس کی ویکسین اگلے سال کی ابتدا تک ہی دستیاب ہو سکتی ہے

نئی دہلیی، جولائی 11: پی ٹی آئی کی خبر کے مطابق شعبۂ سائنس اور ٹکنالوجی، بایوٹکنالوجی، سائنس برائے صنعتی و صنعتی تحقیقاتی کونسل کے مشیر کے وجے راگھون نے جمعہ کے روز پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹی کو بتایا کہ آئندہ سال کی ابتدا تک ہی کورونا وائرس کے ویکسین کی توقع کی جاسکتی ہے۔

یہ ریسرچ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کے کلینیکل ٹرائل سائٹس کے ذریعے 15 اگست تک ویکسین کی ترقی کو تیز رفتاری سے جانچنے کے حکم سے متصادم ہے۔ واضح رہے کہ آئی سی ایم آر کے اس اعلان پر کافی تنقید کی گئی تھی اور کچھ سائنس دانوں اور ماہرین صحت نے اس ڈیڈ لائن کو غیر معقول اور مضحکہ خیز قرار دیا تھا۔

پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے سائنس وٹکنالوجی، ماحولیات اور آب و ہوا، جس کی صدارت کانگریس کے رہنما جے رام رمیش کررہے ہیں، اسکمیٹی کے 30 میں سے صرف 6 ممبروں نے جمعہ کے روز اس کے اجلاس میں شرکت کی تاکہ حکومت کی کورونا وائرس کی وبائی بیماری سے نمٹنے کے لیے تیاری پر تبادلۂ خیال کیا جاسکے۔

دی انڈین ایکسپریس کے مطابق رمیش نے گذشتہ تین ماہ کے دوران نائب صدر وینکیا نائیڈو کو تین بار خط لکھا ہے، جس میں درخواست کی گئی ہے کہ پینل کو عملی طور پر ملاقات کی اجازت دی جائے۔ جمعہ کو پینل کا یہ پہلا اجلاس تھا۔

دریں اثنا ملک میں کورونا وائرس متاثرین کی مجموعی تعداد 8 لاکھ کا ہندسہ عبور کر چکی ہے۔