کرناٹک نے تارکین وطن مزدوروں کے لیے ٹرینیں دوبارہ شروع کیں
نئی دہلی، مئی 8: انڈین ایکسپریس کے مطابق کرناٹک حکومت نے جمعرات کے روز کہا کہ وہ ملک بھر میں لاک ڈاؤن کے درمیان ریاست میں پھنسے تارکین وطن مزدوروں کے لیے خصوصی ٹرین خدمات دوبارہ شروع کرے گی، جنھیں رد کرنے کے فیصلے کے ایک روز بعد اسے بڑے پیمانے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ حکومت سے مایوسی کے بعد ان میں سے بہت سے لوگوں نے اپنے آبائی شہروں کو واپس جانا شروع کردیا ہے۔
24 سالہ چندربھوشن سہانی نے اخبار کو بتایا کہ اس نے جیب میں صرف 300 روپے اور فون میں 90 فیصد بیٹری لے کر بنگلور میں ہیبل سے چلنا شروع کیا، امید ہے کہ ان کی مدد سے وہ 2،100 کلومیٹر طویل سفر طے کرے گا۔ اس تعمیراتی کارکن نے اترپردیش کے سدھارتھ نگر ضلع میں اپنے آبائی شہر پہنچنے کے لیے جمعرات کی سہ پہر NH-44 شاہراہ پر سفر شروع کیا۔
واضح رہے کہ کرناٹک حکومت نے منگل کے روز وزیر اعلی بی ایس یدیورپا کے ممتاز بلڈروں اور ریل اسٹیٹ فرموں سے ملاقات کے بعد ٹرینوں کو منسوخ کردیا تھا، جنھوں نے مبینہ طور پر مزدوروں کے بڑے پیمانے پر اخراج پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔
تاہم جمعرات کو اپنے فیصلے کو واپس لینے کے بعد ریاستی سکریٹری نے دیگر ریاستوں کی حکومتوں کو خط لکھ کر تارکین وطن مزدوروں کی آمد کے لیے تیار رہنے کو کہا۔ کرناٹک کے وزیر تعلیم ایس سریش کمار نے کہا ’’جب ٹرین کا شیڈول طے ہوجائے گا، تب کارکنان کو تعمیراتی مقامات سے ٹرینوں کی روانگی کی جگہ لایا جائے گا۔ انھیں ریلوے اسٹیشنوں تک لے جایا جائے گا اور ان کی ریاستوں تک جانے والی ٹرینوں میں بیٹھا دیا جائے گا۔‘‘
ایک نامعلوم سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ ٹرین خدمات ’’ایک یا دو دن‘‘ میں دوبارہ شروع ہونے کا امکان ہے۔ عہدیدار نے کہا ’’جو بھی جانا چاہتے ہیں ان کو جانے کی اجازت ہوگی۔‘‘
سہانی جیسے بہت سارے تارکین وطن کارکنوں نے دی انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ وہ ٹرینوں کے شروع ہونے کا انتظار کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ سہانی نے کہا ’’ہمارے پاس یہاں کچھ نہیں ہے۔ ہمیں نہ تو کھانا مل رہا ہے اور نہ ہی پیسہ۔ بہت پریشانی ہے۔ یہاں کی سرکار ہماری سنتی نہیں ہے۔‘‘