کرناٹک میں تعزیتی نشست ۔ رفقاء کا اظہارِ تعزیت
دعوت نیوز نیٹ ورک
(دعوت نیوز نیٹ ورک) جماعت اسلامی ہند بنگلورو کے رکن جناب سید احمد حسین ملّا، بنگلورو (پیدائش:یکم؍جون1954ء) 17؍مارچ 2020ءکی رات 8؍بجے 66؍سال کی عمر میں اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔ آپ بی ای یم یل فیاکٹری میں ملازم رہے ہیں۔ اسی دوران جماعت سے متاثر ہوئے ۔مولانا عبد الرحیم فیضی صاحب ؒ سے آپ نے فیض حاصل کیا۔ تمل ناڈو کے یم اے جمیل احمد ؒ کی دعوتی جدوجہد سے کافی متاثر ہوئے۔ 1991ء میں جماعت اسلامی ہند کے رکن بنے۔ برادران وطن میں دعوتی کام آپ کا خاص میدان رہا۔ جماعت میں مختلف ذمہ داریوں پر فائز رہے۔ آپ نے بنگلور رورل، رام نگر اور ٹمکور کے علاقوں میں جماعت کا خوب کام کیا ہے۔ آپ کو مطالعہ سے خاص شغف تھا۔ آپ کے انتقال پر ڈاکٹر بلگامی محمد سعد، امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند، کرناٹک نے اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنا ب سید احمد حسین ملّا صاحب دین کے بے لوث داعی تھے جن کے ذریعہ سینکڑوں لوگ حلقہ بگوش اسلام ہوئے۔آپ بہت ساری خوبیوں کے مالک تھے۔ جماعت کے لیے آپ نے بڑی قربانیاں دی ہیں۔ آپ کے انتقال پر ہم اپنے گہرے رنج اور دکھ کا اظہار کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ وہ ان کی مغفرت فرمائے جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا کرے ۔تمام اعزہ واقارب، لواحقین اور متعلقین کو صبر جمیل عطا کرے اور تحریک اسلامی کو بالخصوص اور ملت اسلامیہ کو بالعموم ان کا نعم البدل عطا فرمائے آمین۔
مولانا وحید الدین خاں عمری مدنی، سکریٹری حلقہ، کرناٹک نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ’’محترم جناب سید احمد حسین ملا صاحب ہمارے ہر دلعزیز سینئر رفیق تحریک اسلامی کے معروف داعی الی اللہ تھے جن کے دست پر سینکڑوں بندگان خدا مشرف بہ اسلام ہوئے جنہوں نے طویل عرصہ تک تحریک اسلامی کے بے لوث خادم کی حیثیت سے مختلف منصبی ذمہ داریوں کو بھی سنبھالا اور دعوت کے میدان میں انوکھی مثالیں قائم کیں۔ مشرف بہ اسلام بھائی بہنوں کے مسائل کو بڑی دلچسپی سے حل کیا کرتے تھے ان کے لیے ڈھارس بن کر ان کے حوصلوں کو بلند رکھتے تھے اور ہر نازک موڑ پر ان کی رہنمائی کیا کرتے تھے۔ اللہ ان کی بے لوث خدمات کو شرف قبولیت بخشے، ان کی علالت کو ان کے گناہوں کا کفارہ اور ان کے حق میں رفع درجات کا ذریعہ بنائے، جنت الفردوس میں اعلیٰ ترین مقام عطا کرے۔ پسماندگان, اقارب ولواحقین کو صبر جمیل عطا کرے۔ تحریک اسلامی کو بہتر بدل عطا کرے آمین۔
جناب ملّا لیاقت احمد، رکن شوریٰ، حلقہ کرناٹک نے مرحوم کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ان کو دعوتی کام سے خصوصی دلچسپی تھی۔ ایمان قبول کرنے والوں کے مسائل کو حل کرنے کی خصوصی کوشش کرتے تھے۔ اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے۔ آمین۔
مولانا محمد عبدالستار ہاشمی رکن جماعت یشونت پور، بنگلورو نے مرحوم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’موصوف تحریک اسلامی کے متحرک کارکن اور میدان دعوت کے عظیم شہسوار تھے‘۔
جناب رضوان خالد، امیر مقامی، چکمگلور نے تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’ملّا صاحب ایک سچے داعی تھے جنہوں نے کئی لوگوں کو صحیح راستے کی جانب رہنمائی کی ہے۔ آپ کی دعوتی خدمات مثالی رہی ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کی خدمات کو قبول فرمائے۔‘‘
جناب لطف الرحمٰن ایثار، رکن جماعت، چکمگلور نے کہا کہ وہ جب اپنے دعوتی تجربات بتاتے تو فرط مسرت اور جذبات سے آنکھوں سے آنسو نکل پڑتے تھے۔ بڑی ہی عمدہ شخصیت تھی، اللہ انہیں جزائے خیر عطا فرمائے اور جنت میں اعلی مقام عطا فرمائے اور ہمیں ان کا نعم البدل عطا فرمائے. آمین۔
جناب فائز الدین، رکن جماعت، حیدر آباد نے اپنے احساسات کو ان الفاظ میں رقم کیا ہے کہ موصوف کی ذاتی کوششوں سے متعدد لوگوں نے اسلام قبول کیا۔ حیدر آباد میں داعیوں کی تربیت کے لیے انھیں کئی بار مدعو کیا گیا تھا۔ رسالہ دینیات کے انگلش اور کنڑا ترجمہ کو جادوئی چھڑی کہتے تھے۔ (مرتب: لئیق اللہ خاں منصوری، معاون سکریٹری حلقہ، جماعت اسلامی ہند، کرناٹک )