کانگریس کا الزام: وینٹی لیٹروں کی خریداری میں بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی

کانگریس کے ترجمان پروفیسر گورو ولبھ نے پی ایم کیئر فنڈ پر اٹھائے سوال،

حکومت جب بھی بڑی خریداری کرتی ہے تو اس کے لیے اوپن ٹنڈر طلب کیا جاتا ہے۔ ملک کے عوام کو بتایا جانا چاہیے کہ کیا ان وینٹی لیٹروں کی خریداری کے لیے ٹنڈر طلب کیے  گئے تھے۔

کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ حکومت نے وینٹی لیٹروں کی خریداری میں بڑے پیمانہ پر گھپلہ کیا ہے نیز کورونا بیماری کے دور میں ملک کے عوام کے ساتھ فریب کیا ہے۔

کانگریس کے ترجمان پروفیسر گورو ولبھ نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ملک میں کورونا متاثرین کی تعدادا پونے سات لاکھ سے زیادہ ہوچکی ہے۔ بیماری کا قہر اتنا زیادہ ہے کہ پچھلے چوبیس گھنٹوں میں اس بیماری سے ہونے والی اموات نے ایک نیا ریکارڈ بنایا ہے جبکہ مرنے والوں کی تعداد 20 ہزارکے قریب پہنچ گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پبلک سیکٹر کی کمپنیوں نے پی ایم کیئر فنڈ میں تعاون دیا ہے اور 31 مارچ کو چالیس ہزار وینٹی لیٹروں کی خریداری کا حکومت نے آرڈر دیا۔ لیکن حکومت کو اب بتانا چاہیے کہ کیا اس فنڈ سے یہ وینٹی لیٹر خریدے گئے۔

ترجمان نے کہا کہ حکومت جب بھی بڑی خریداری کرتی ہے تو اس کے لیے  کھلا ٹنڈر طلب کیا جاتا ہے۔ ملک کے عوام کو بتایا جانا چاہیے کہ کیا ان وینٹی لیٹروں کی خریداری کے لئے ٹنڈر طلب کیے گئے تھے۔ انھوں نے کہا کہ جب ملک میں ڈیڑھ لاکھ روپے میں وینٹی لیٹر خریدے جاسکتے ہیں تو حکومت نے چار لاکھ روپے دے کر یہ کیوں خریدے۔ دوسری بات ڈاکٹروں اور سرکاری ڈاکٹروں کے پینل نے کہا کہ جو وینٹی لیٹر آئے ہیں وہ استعمال کے لائق ہی نہیں ہیں۔