ڈرائی سواب آر ٹی-پی سی آر ٹیسٹ ایک بہتر متبادل

سی سی ایم بی کی جانب سے دریافت طریقہ کار سے کم وقت میں نتیجہ

 

حیدرآباد میں واقع معروف سائنسی ادارہ، لیباریٹری سنٹر فار سیلولر اینڈ مالیکیولر بایولوجی (سی سی ایم بی) کے ذریعے تیار کردہ ڈرائی سواب ڈائریکٹ آر ٹی-پی سی آر (dry swab RT-PCR test) کے آسان اور تیز رفتار طریقہ کو اب آئی سی ایم آر کی جانب سے منظوری دے دی گئی ہے جسے اب پورے ملک میں اپنایا جا سکتا ہے۔یہ طریقہ کار آر ٹی-پی سی آر کے روایتی اور موجودہ طریقہ کار سے کہیں زیادہ آسان اور کارآمد ہے۔ جسے ٹیسٹنگ لیابس میں موجودہ انفراسٹرکچر کا استعمال کرتے ہوئے ٹیسٹنگ کو دو سے تین گنا بڑھایا سکتا ہے۔ اس نئے طریقہ کار کے تحت ٹیسٹنگ کے لیے بہت ہی کم وقت درکار ہے۔ دی ہندو میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق جمعہ کے روز سی ایس آئی آر کے سنٹر فار سیلولر اینڈ مالیکیولر بائیولوجی (سی سی ایم بی) نے کووڈ۔19کے ڈرائی سواب آر ٹی۔پی سی آر ٹیسٹنگ یا ’’DArRT-PCR‘‘ کے لیے طبی عملہ کو تربیت فراہم کرنے کی پیش کش کی ہے۔ سی سی ایم بی کے ڈائریکٹر اور ملک کے معروف سائنسدان ڈاکٹر راکیش مشرا نے بتایا کہ ڈرائی سواب ٹیسٹ انتہائی مفید ہے۔ خاص طور پر موجودہ کورونا کی دوسری لہر کے دوران ٹیسٹس کی تعداد میں اضافہ کی ضرورت ہے۔ اسی لیے اس طریقہ کار کو اپنایا جا رہا ہے۔ اس پر گزشتہ برس ہی سے تحقیقات چل رہی تھی۔ اس کے بعد سے اب پچھلے کچھ مہینوں میں مختلف لیابس کے ساتھ ساتھ ہسپتالوں میں بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ کی گئی ہے اور اب ڈرائی سواب آر ٹی-پی سی آر ٹیسٹ کو با قاعدہ منظوری بھی مل چکی ہے۔ اس طریقہ کار کے لیے انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کی ایک ایڈوائزری کے ذریعہ مزید توثیق بھی حاصل ہوئی ہے جس کے بعد مارکیٹ میں اس طریقے کو جلد سے جلد استعمال کرنے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اس کے لیے کوئی خاص یا مشکل تکنیک نہیں ہے لیکن ہم ہیلتھ کیئر ورکرز کو اس طریقہ کار سے واقف کرانے میں مدد کے لیے تیار ہیں جو بہت ہی آسان، محفوظ اور تیز تر نتائج کا حامل ہے۔
ڈاکٹر راکیش مشرا نے بتایا ہے کہ RT-PCR ٹیسٹوں کے روایتی طریقہ کار سے زیادہ ڈرائی سواب ٹیسٹ اسکور کرتا ہے۔ یہ مہنگے لیکویڈ وائرل ٹرانسپورٹ میڈیم (liquid Viral Transport Medium) کی ضرورت کے بغیر ہی جانچ کے لیے سہولت فراہم کرتا ہے۔ سی سی ایم بی کے ریسرچ اسکالرس سائی اودئے کرن اور سی گوکولن کا کہنا ہے کہ ’’روایتی آر ٹی۔پی سی آر ٹیسٹ کے نتائج اگلے 24 تا 48 گھنٹوں یا اس سے بھی زائد وقت میں سامنے آتے ہیں، جبکہ اس جدید (ڈرائی سوب) طریقہ کار کے تحت نتیجہ صرف تین گھنٹوں کے اندر ہی سامنے آجاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مائع اور آر این اے آئسولیشن کے اقدامات میں سواب جمع کرنے سے دستبردار ہو جاتا ہے‘‘۔ سی ایس آئی آرنیشنل انوائرمنٹ انجینئرنگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (NEER) کے سائنسدان اور کووڈ-19 ٹیسٹنگ سنٹر کے سربراہ کرشنا کھیرنار نے بتایا کہ ’’یہ ٹیسٹ صارف دوست ہے کیونکہ یہ نمونوں کی جانچ کے لیے آسانی فراہم کرتا ہے۔ چونکہ اس طریقہ میں کوئی مائع کا استعمال نہیں کیا جاتا اسی لیے اس میں کوئی اسپلیج (spillage) نہیں ہے۔ ہم پہلے ہی ڈرائی سواب کا استعمال کر کے 50,000 کامیاب ٹیسٹ کر چکے ہیں‘‘۔
ملک کے معروف ادارہ کونسل فار سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ (CSIR) نے ایک بیان جاری کیا ہے کہ ہندوستان میں کورونا وائرس (کووڈ-19) کے کیسوں میں لگاتار اضافہ کے تناظر میں تیز تر جانچ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اسی ضمن میں ہم نے ڈرائی سواب پر مبنی براہ راست آر ٹی-پی سی آر کی جانچ شروع کی ہے۔ موجودہ دستیاب انفرااسٹرکچر کی مدد سے اس طریقہ کار کے تحت دو سے تین گنا زیادہ ٹیسٹس کیے جا سکتے ہیں۔ ہم آئی سی ایم آر سے منظور شدہ لیبز کے طبی عملہ کو اس طریقہ کار کی تربیت فراہم کر رہے ہیں۔ لیابس ابھی اپنا سلاٹ اس سائٹ (http://e-portal.ccmb.res.in/dst_slotbooking) پر بک کر سکتے ہیں۔ ڈاکٹر مشرا نے کہا کہ دلچسپی رکھنے والے طبی پیشہ ور افراد یا لیبز مزید تفصیلات کے لیے
[email protected] یا [email protected] پر ای میل کر سکتے ہیں یا پھر ان نمبرات 040-27160789/9773468303 پر کال بھی کر سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اپولو ہاسپٹلز اور میرل لائف پرائیوٹ لمیٹڈ کے اشتراک سے تیار کی گئی ایک مکمل کٹ کو ڈرگ کنٹرولر جنرل آف انڈیا (ڈی جی سی آئی) نے منظوری دی ہے اور آئندہ دنوں میں اسے مارکیٹ میں لایا جا سکتا ہے۔
***

مشمولہ: ہفت روزہ دعوت، نئی دلی، شمارہ 16 مئی تا 22 مئی 2021