پٹیالہ میں ’’نہنگوں‘‘ نے پنجاب پولیس افسر کا ہاتھ کاٹا، دیگر دو پولیس اہلکار بھی زخمی

پٹیالہ، اپریل 12: پنجاب پولیس کے مطابق اتوار کے روز پنجاب کے پٹیالہ ضلع میں سنور سبزی منڈی میں ’’نہنگوں‘‘ (روایتی ہتھیاروں سے لیس سکھوں) نے پولیس والوں پر حملہ کر کے ایک پولیس افسر کا ہاتھ کاٹ دیا اور اس کے دو ساتھیوں کو زخمی کر دیا۔

نہنگوں کا گروپ اس وقت ایک گاڑی میں سفر کر رہا تھا جب پولیس نے انھیں سبزی منڈی کے قریب منڈی بورڈ کے عہدیداروں کے کہنے پر روکا۔ ان کے درمیان نہنگوں کے ذریعہ کرفیو پاس نہ دکھانے کی وجہ سے بحث چھڑ گئی۔‘‘

سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، پٹیالہ، مندیپ سنگھ سدھو نے پی ٹی آئی کو بتایا ’’ان سے کہا گیا کہ (کرفیو) پاس دکھائیں، لیکن انھوں نے گیٹ اور وہاں لگے بیریکیڈ سے گاڑی کو ٹکرا دیا۔‘‘

سدھو نے کہا ’’ایک اے ایس آئی (معاون سب انسپکٹر) کا ہاتھ تلوار سے کاٹ دیا گیا۔ پٹیالہ کے ایک اسٹیشن ہاؤس آفیسر کو اس کی کہنی پر چوٹ لگی اور ایک اور اہلکار کو اس حملے میں بازو پر چوٹ لگی ہے۔‘‘

منڈی بورڈ کا ایک اہلکار بھی زخمی ہوا۔ اے ایس آئی کو فوری طور پر راجندر اسپتال لے جایا گیا، جہاں سے اسے چنڈی گڑھ کے پی جی آئی ایم آر ریفر کردیا گیا۔

 

حملے کے بعد ’’نہنگ‘‘ موقع سے فرار ہوگئے اور بلبیدا کے قریب گرودوارہ کھچری صاحب میں چھپ گئے۔ پولیس نے بتایا کہ انھوں نے انھیں گھیر لیا ہے اور ان سے ہتھیار ڈالنے کے لیے کہہ رہے ہیں۔

یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب ریاست میں 21 دن کے لاک ڈاؤن کو اپریل کے آخر تک بڑھا دیا گیا ہے۔ وزارت صحت کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق کوویڈ ۔19 کی وجہ سے 11 اموات کے ساتھ ہی پنجاب میں کورونا وائرس کے مجموعی طور پر 132 واقعات سامنے آئے ہیں۔ اس سے پہلے کرناٹک، تلنگانہ، گجرات اور دیگر مقامات پر ڈاکٹروں پر بھی حملے کیے گئے ہیں۔