پنجاب نے مفت خوراک کی اسکیم کے لیے کرناٹک کو چاول فراہم کرنے کی پیشکش کی

نئی دہلی، جون 20: فوڈ کارپوریشن آف انڈیا کی جانب سے ریاستوں کو اس کی فروخت روکنے کے بعد پنجاب میں عام آدمی پارٹی کی حکومت نے کرناٹک کو چاول سپلائی کرنے کی پیشکش کی ہے۔

کرناٹک میں سدارمیّا کی قیادت والی کانگریس حکومت نے انا بھاگیہ اسکیم کے تحت سپلائی کرنے کے لیے فوڈ کارپوریشن آف انڈیا سے 2.28 لاکھ میٹرک ٹن چاول مانگے تھے۔

اس اسکیم کے تحت ریاستی حکومت غربت کی لکیر سے نیچے رہنے والے ہر فرد کو مفت غذائی اجناس موجودہ 5 کلوگرام سے بڑھا کر 10 کلوگرام کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ یہ اقدام ان ’’پانچ ضمانتوں‘‘ میں شامل تھا جو ریاست میں کانگریس کی انتخابی مہم کے مرکز میں رہے ہیں۔ یہ اسکیم یکم جولائی کو شروع ہونے والی ہے۔

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیّا نے کہا کہ فوڈ کارپوریشن نے ابتدائی طور پر 12 جون کو چاول کی مطلوبہ مقدار فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔ تاہم پھر مرکزی حکومت نے ریاستی حکومتوں کو فوڈ سیکورٹی باڈی کے ذخیرے سے گندم اور چاول کی فروخت بند کرنے کی ہدایت جاری کی۔

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ نے الزام لگایا کہ یہ اقدام سیاسی تھا۔ وہیں مرکزی وزارت برائے امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم نے دعویٰ کیا کہ یہ فیصلہ قیمتوں پر نظر رکھنے کے لیے لیا گیا تھا۔

تب سے کرناٹک حکومت چھتیس گڑھ، آندھرا پردیش اور تلنگانہ سے چاول کی خریداری کی کوشش کر رہی ہے۔

پیر کو کرناٹک میں عام آدمی پارٹی یونٹ نے کہا کہ پنجاب میں اس کی حکومت، کرناٹک میں چاول کی قلت کے مسئلے کو حل کرنے میں مدد کے لیے تیار ہے۔

عام آدمی پارٹی کی کرناٹک یونٹ کے انچارج پرتھوی ریڈی اور پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے سدارمیّا کو فون کال کر کے مدد کا یقین دلایا ہے۔

ریڈی نے کہا ’’یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ گوداموں میں اناج سڑ رہا ہے اور مرکز غیر بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں کے ساتھ سوتیلی ماں والا رویہ دکھا رہا ہے۔ اے اے پی مدد کے لیے آگے آئی ہے کیوں کہ اس اسکیم کا مقصد غریبوں کے مسائل کو کم کرنا ہے۔‘‘

اس دوران بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ تیجسوی سوریا نے کانگریس پر ریاست کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا۔ انھوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے ریاستوں کو اناج کی فروخت پر پابندی لگانے کے فیصلے کے چار دن بعد کرناٹک حکومت نے فوڈ کارپوریشن آف انڈیا کو خط لکھا تھا۔

دریں اثنا بھارتیہ جنتا پارٹی نے منگل کو اس معاملے پر کانگریس کے خلاف مظاہرے کیے۔

بنگلورو میں بی جے پی کے کئی رہنماؤں بشمول سابق وزیر اعلیٰ بسوراج بومائی کو احتجاج کے دوران حراست میں لیا گیا۔ بومئی نے کہا ’’یہ جمہوریت مخالف ہے اور کانگریس حکومت ناکام ہوگئی ہے۔‘‘

دوسری طرف کانگریس لیڈروں نے بھی انا بھاگیہ اسکیم کے لیے چاول دینے سے مبینہ طور پر انکار پر مرکزی حکومت کے خلاف مظاہرہ کیا۔

ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے مرکز پر ’’غریب مخالف‘‘ ہونے کا الزام لگایا اور کہا کہ وہ کمزور طبقے کو چاول فراہم کرنے کی اسکیم کے نفاذ میں رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے۔