پنجاب کے وکیل نے نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مبینہ طور پر خود کشی کی، وزیر اعظم کے نام نوٹ چھوڑا
نئی دیلی، دسمبر 28: این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق پنجاب کے ایک وکیل نے، جس نے دہلی کے ٹکری بارڈر پر نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج میں حصہ لیا تھا، اتوار کی صبح کیڑے مارنے کی دوائی کھا کر خود کشی کرلی۔ ان کے پاس سے دو خطوط ملے، جن میں سے ایک وزیر اعظم نریندر مودی کے نام تھا، اور دوسرا مظاہرین کے نام۔
پنجابی وکیل، جن کی شناخت امرجیت سنگھ رائے کے نام سے کی گئی ہے، فاضلکا ضلع کے جلال آباد کے رہائشی تھے، جو کسان تنظیم بھارتی کسان یونین اگرہن کے ساتھ مل کر احتجاج کررہے تھے۔ رائے نے مظاہرے کے مقام پر اسٹیج سے 200 میٹر کے فاصلے پر زہر پیا۔
اپنے خودکشی نوٹ میں 63 سالہ سنگھ نے کہا کہ وہ مرکز کے نئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے احتجاج کی حمایت کرنے کے لیے اپنی جان لے رہے ہیں، تاکہ حکومت لوگوں کی باتیں سننے پر مجبور ہو۔
پولیس 18 دسمبر کی تاریخ والے خودکشی نوٹ کی صداقت کی تصدیق کررہی ہے۔
ہریانہ کے جھاجر ضلع سے تعلق رکھنے والے ایک نامعلوم پولیس افسر نے پی ٹی آئی کو بتایا ’’ہم نے متوفی کے لواحقین کو آگاہ کیا ہے اور ایک بار جب وہ یہاں پہنچیں گے تو ان کے بیانات ریکارڈ کیے جائیں گے اور مزید کارروائی کی جائے گی۔
امرجیت سنگھ رائے کی بیٹی نے کہا کہ انھوں نے ہفتہ کی رات ان سے بات کی تھی اور انھوں نے کہا تھا کہ وہ جلد ہی واپس آجائیں گے۔
دریں اثنا بی کے یو اگرہن کے نائب صدر شنگارا سنگھ مان نے اس واقعے کو افسوسناک قرار دیا اور حکومت سے کہا کہ اگر وہ عوام کی حکومت ہیں تو ان قوانین کو واپس لینا چاہیے۔