وزیر اعظم مودی نے لداخ میں ہندوستانی فوجیوں کے ہلاکت کے بعد سرحد کی صورت حال پر تبادلۂ خیال کے لیے 19 جون کو ایک کل جماعتی اجلاس طلب کیا

نئی دہلی، جون 17: وزیر اعظم کے دفتر کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے لداخ میں چینی فوج کے ساتھ جھڑپ میں 20 ہندوستانی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد سرحد کی صورتِ حال پر تبادلۂ خیال کے لیے جمعہ، 19 جون کو ایک کل جماعتی اجلاس طلب کیا ہے۔

اپوزیشن لیڈروں نے مودی پر فوجیوں کی موت کے بارے میں خاموش رہنے پر تنقید کی ہے۔ کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے ٹویٹ کر کہا تھا کہ ’’وزیر اعظم کیوں خاموش ہیں؟ وہ کیوں چھپے ہوئے ہیں؟ بس بہت ہو گیا. ہمیں یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ کیا ہوا ہے۔‘‘

معلوم ہو کہ منگل کو مودی، وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، وزیر برائے امور خارجہ ایس جے شنکر، وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن اور فوجی سربراہان نے لداخ میں جھڑپ پر تبادلۂ خیال کے لیے ایک میٹنگ کی تھی۔

اس دوران مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ لداخ کی وادی میں ہندوستانی فوجیوں کی ہلاکت ’’بہت پریشان کن اور تکلیف دہ ہے۔‘‘

سنگھ نے کہا کہ فوجیوں نے ’’مثالی جرات اور بہادری‘‘ کا مظاہرہ کیا اور یہ ملک ان کی بہادری اور قربانی کو کبھی فراموش نہیں کرے گا۔

دریں اثنا اے این آئی نے آج نامعلوم عہدیداروں کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ مزید چار ہندوستانی فوجیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

وہیں ہندوستان اور چین دونوں نے اس جھڑپ کے لیے ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔