وزارت داخلہ نے گاندھی خاندان کے تین ’’ٹرسٹ‘‘ خلاف تحقیقات کو مربوط کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی
نئی دہلی، جولائی 8: وزارت داخلہ نے راجیو گاندھی فاؤنڈیشن کے ذریعہ قانون کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کو مربوط کرنے کے لیے ایک بین وزارتی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ 26 جون کو بھارتیہ جنتا پارٹی نے کانگریس پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ فاؤنڈیشن کے لیے نئی دہلی میں چینی سفارت خانے سے فنڈز وصول کرتی ہے۔
وزارت داخلہ کے عہدیداروں نے کہا کہ تحقیقات میں راجیو گاندھی چیریٹیبل ٹرسٹ، اندرا گاندھی میموریل ٹرسٹ اور راجیو گاندھی فاؤنڈیشن کے ذریعے انکم ٹیکس ایکٹ، منی لانڈرنگ روک تھام ایکٹ اور غیر ملکی شراکت (ریگولیشن) ایکٹ سمیت متعدد قوانین کی قانونی دفعات کی مبینہ خلاف ورزی کا احاطہ کیا جائے گا۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کا ایک خصوصی ڈائریکٹر اس کی تحقیقات کرے گا۔
تاہم کانگریس نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ قومی سلامتی کے معاملات سے ملک کی توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔
ایک ٹویٹ میں بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے دستاویزات جاری کی ہیں جن کے بارے میں انھوں نے دعوی کیا ہے کہ یہ ثبوت ہیں کہ وزیر اعظم ریلیف فنڈ سے منموہن سنگھ نے کس طرح اپنے دور میں راجیو گاندھی فاؤنڈیشن میں رقم منتقل کی تھی۔
اس سے قبل 28 جون کو کانگریس نے حکومت پر حملہ کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ چینی کمپنیوں نے ہنگامی صورت حال میں وزیر اعظم کی شہری امداد اور ریلیف یا وزیر اعظم کیئرس فنڈ میں حصہ لیا ہے۔ کانگریس کے رہنما ابھیشیک منو سنگھوی نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ دونوں ممالک کے مابین تناؤ کے دوران مودی نے ان چینی فرموں سے رقوم کیوں قبول کی۔