نوئیڈا: 45 سالہ مسلم ٹیکسی ڈرائیور ہجومی تشدد سے ہلاک، ’’جے شری رام‘‘ بولنے پر مجبور کیا گیا تھا

نئی دہلی، ستمبر 8: پی ٹی آئی کی خبر کے مطابق پیر کے روز گریٹر نوئیڈا میں ایک 45 سالہ ٹیکسی ڈرائیور کو تین مسافروں کے ذریعے ’’جے شری رام‘‘ بولنے پر مجبور کرنے اور تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد اس کی موت ہوگئی۔

مقتول کے بیٹے نے، جس نے اتوار کی رات اپنے والد کی آخری کال ریکارڈ کی تھی، کہا کہ اس کے والد نے اپنی موت سے چند منٹ پہلے یہ کہا تھا کہ اسے ’’جے شری رام‘‘ کہنے پر مجبور کیا گیا ہے۔

پولیس نے ڈرائیور کی شناخت آفتاب عالم کے نام سے کی ہے جو دہلی کے تری لوک پوری علاقے کا رہائشی ہے۔

حالاں کہ پولیس نے کسی فرقہ وارانہ زاویے سے انکار کیا ہے۔ سینٹرل نوئیڈا کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس ہریش چندر نے کہا ’’پولیس کی گشتی کار نے دہلی کی ایک رجسٹرڈ ٹیکسی بادل پور-دادری بائی پاس روڈ کے ساتھ کھڑی دیکھی۔ چیکنگ کے دوران ایک شخص کو شدید زخمی حالت میں ڈرائیور کی سیٹ کے ساتھ والی سیٹ پر پایا گیا۔ پولیس نے اسے فوری طور پر اسپتال پہنچایا جہاں وہ علاج کے دوران دم توڑ گیا۔‘‘

پولیس نے بتایا کہ عالم نے گڑگاؤں سے ایک مسافر کو اٹھایا تھا اور اسے بلندشہر میں اتار دیا تھا۔ اس افسر نے مزید کہا ’’واپسی کے دوران کچھ دوسرے مسافر بغیر کسی بکنگ کے دہلی کے لیے اس کی ٹیکسی پر چڑھ گئے۔ دہلی آتے ہوئے ان کی لڑائی ہوگئی اور ڈرائیور پر حملہ ہوا جس سے اس کی موت ہوگئی۔‘‘

وہیں دی وائر کے مطابق عالم کے 20 سالہ بیٹے محمد صابر نے بتایا کہ شام سات بجے کے قریب اسے اپنے والد کی طرف سے پہلی کال موصول ہوئی۔ اس کے بعد دوسری کال 8.39 پر آئی، جس کے دوان ایک شخص یہ کہتے ہوئے سنا گیا ’’جے شری رام بول، بول جے شری رام‘‘‘۔

اس گفتگو کے گیارہ منٹ بعد19.41 پر عالم نے سانس لینا چھوڑ دیا۔

صابر نے دی وائر کو بتایا ’’انھیں شاید یہ احساس ہوچکا تھا کہ کچھ لوگ ان کے پاس آئے تھے اور وہ صحیح طرح کے لوگ نہیں تھے، لہذا انھوں نے مجھے فون کیا اور ممکنہ طور پر موبائل فون جیب میں ڈال لیا۔‘‘

صابر نے دی وائر کو بتایا کہ اگلے 40 منٹ تک اس نے کال ریکارڈ کی اور میور وہار فیز 1 پولیس اسٹیشن سے مدد مانگی۔ صابر نے بتایا ’’ان کی زبان بر طرح کچلی ہوئی تھی، کانوں سے خون بہہ رہا تھا اور ان کے چہرے پر ایک بڑے زخم کا نشان تھا۔ یہ واضح طور پر موب لنچنگ کا معاملہ ہے… ہم مسلمان ہیں، لیکن ہمیں زندہ رہنے کا حق ہے۔‘‘

پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف قتل اور ڈکیتی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔