ناگپور میں ایک سرجن مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز ٹویٹس کے لیے گرفتار
ناگپور، مئی 11: ایک مقامی آرتھوپیڈک سرجن کو اتوار کی رات یہاں اس وقت گرفتار کیا گیا، جب اس کے خلاف فرقہ وارانہ اور نفرت انگیز ٹویٹس کی وجہ سے ایف آئی آر درج کروائی گئی تھی۔
ڈاکٹر ستیش بی سونار نے اپنے ٹویٹر ہینڈل کے ذریعے متنازعہ ٹویٹس پوسٹ کی تھیں، جسے اب انھوں نے حذف کردیا ہے۔
سماجی و سیاسی کارکن اور تاجر شہباز ابرار صدیقی کی شکایت پر ان پر آئی پی سی کی دفعہ 295 (اے)، 505 (2)، 294 اور 188 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
9 مئی کو درج کی گئی ایف آئی آر میں ڈاکٹر ستیش کے 23 اپریل کے ٹویٹ کا ذکر ہے۔
ڈاکٹر نے مبینہ طور پر 23 اپریل کو ٹویٹ کیا تھا کہ ’’اب چوں کہ بنیاد پرست، اسلام پسندی اور انارکسٹ اور ناجائز شہری نام نہاد اسلامو فوبیا اور نسل کشی کے بارے میں بات کر رہے ہیں… تو آئیے اس کی شروعات کرتے ہیں، ان کو درست ثابت کریں۔ نقشے سے کمینوں کو مٹا دو۔‘‘
4 مئی کو ڈاکٹر نے جیل میں جامعہ ملیہ کی طالبہ صفورا زرگر کے خلاف بھی غیر مہذب تبصرہ کیا تھا۔
انڈیا ٹومورو سے گفتگو کرتے ہوئے شکایت کنندہ شہباز ابرار صدیقی نے تصدیق کی کہ انھوں نے ہفتہ (9 مئی) کو ایف آئی آر درج کی تھی اور ڈاکٹر کو اتوار کی رات ناگپور میں ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا تھا۔ انھوں نے بتایا کہ پولیس آج (پیر) کو اسے عدالت میں پیش کررہی ہے۔