ریلوے نے ’’شارمک‘‘ ٹرینوں کے لیے رہنما اصولوں پر نظر ثانی کی، مزید مسافروں کی اجازت دی

نئی دہلی، مئی 11: وزارت ریلوے نے ’’شارمک‘‘ اسپیشل ٹرینوں کے لیے ہدایات میں ردوبدل کیا ہے، جو کوویڈ 19 لاک ڈاؤن کے دوران مختلف ریاستوں سے آنے والے تارکین وطن مزدوروں کو ان کے وطن واپس لے جاتی ہیں۔

وزارت نے ان خصوصی ٹرینوں کی گنجائش موجودہ 1،200 سے بڑھا کر 1،700 سے زیادہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نظرثانی شدہ ہدایات میں کہا گیا ہے کہ ان ٹرینوں کی گنجائش سلیپر سیٹوں کی تعداد کے برابر ہونی چاہیے۔

نیز یہ ٹرینیں اب آخری مقام کے علاوہ ریاست میں تین مقامات پر رک سکتی ہیں۔

وزارت نے تمام ریاستوں، خصوصا جنھوں نے بہت کم ٹرینوں کے چلانے کی منظوری دی ہے، سے بھی اپیل کی ہے۔ سکریٹری داخلہ کی اتوار کے روز ریاستوں ]سے ہونے والی ملاقات میں اس مسئلے پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا اور انھوں نے ریاستوں کو ایک خط لکھا ہے۔

وزارت داخلہ کے اجے بھلا نے اپنے خط میں کہا ہے کہ تمام ریاستوں اور مرکزی علاقوں کو تارکین وطن مزدوروں کے لیے زیادہ سے زیادہ ’’شارمک‘‘ خصوصی ٹرینیں چلانے میں ریلوے کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔

انھوں نے ریاستوں اور وسطی علاقوں سے یہ بات یقینی بنانے کے لیے بھی کہا کہ مہاجر مزدور سڑکوں، ریل کی پٹریوں پر نہ چلیں اور دستیاب خصوصی ٹرینوں کا استعمال کریں۔

عہدے داروں نے اتوار کے روز بتایا کہ یکم مئی سے ہندوستانی ریلوے نے 428 ’’شارمک‘‘ خصوصی ٹرینیں چلائی ہیں اور ملک کے مختلف حصوں میں پھنسے ہوئے ساڑھے 4 لاکھ سے زیادہ تارکین وطن کو گھر لے گئی ہیں۔

9 مئی تک چلنے والی 287 ٹرینوں میں سے 127 اترپردیش میں، بہار میں 87، مدھیہ پردیش میں 24، اوڈیشہ میں 20، جھارکھنڈ میں 4، راجستھان میں چار، مہاراشٹر میں تین، تلنگانہ اور مغربی بنگال میں دو دو، جب کہ آندھرا پردیش اور ہماچل پردیش میں ایک ایک ٹرینیں چلی ہیں۔