مسلمان عورت کی صفات

عبادت گزار،عفت مآب اورشوہر کی اطاعت گزار بیویوں کو جنّت کی بشارت

ساجدہ فرزانہ صادق

سورۃ تحریم میں اللہ رب العالمین ارشاد فرماتا ہے:
ترجمہ: ’’بعید نہیں کہ اگر نبی تم سب بیویوں کو طلاق دے دے تو اللہ اسے ایسی بیویاں تمہارے بدلے میں عطا فرمادے گا جو تم سے بہتر ہوں گی، سچی مسلمان، با ایمان، اطاعت گزار، توبہ گزار عبادت گزار اور روزہ دار خواہ شوہر دیدہ ہوں یا باکرہ ‘‘ (سورہ التحریم :۵)
ازواج مطہرات اگرچہ معاشرے کی بہترین خواتین تھیں مگر بہرحال انسان ہی تھیں اور بشریت کے تقاضے سے مبرا نہ تھیں۔ کبھی ان کے لیے مکمل عسرت کی زندگی بسر کرنا دشوار ہوجاتا تھا اور وہ بے صبر ہوکر رسول ﷺ سے نفقہ کا مطالبہ کرنے لگتیں اس پر اللہ نے یہ آیتیں نازل فرما کر انہیں تلقین کی کہ اگر تمہیں دنیا کی خوش حالی مطلوب ہے تو ہمارا رسول تمہیں بخیر و بخوبی رخصت کردے گا اور اگر تم اللہ اس کے رسول اور روز آخرت کو چاہتی ہوتو پھر صبر و شکر کے ساتھ ان تکلیفوں کو برداشت کرو جو رسول اللہ ﷺ کی رفاقت میں پیش آئیں۔ پھر کبھی انسانی فطرت کی بنا پر ان سے ایسی باتوں کا ظہور ہوجاتا تھا جو عام انسانی زندگی میں معمول کے خلاف نہیں تھیں مگر جس گھر میں ہونے کا شرف اللہ تعالیٰ نے انہیں دیا تھا اس کی شان اور اس کی عظیم ذمہ داریوں سے وہ مطابقت نہیں رکھتی تھیں۔ ان باتوں سے جب یہ اندیشہ پیدا ہوا کہ رسول اللہ ﷺ کی خانگی زندگی کہیں تلخ نہ ہوجائے اور اس کا اثر اس کار عظیم پر مرتب نہ ہو جو اللہ تعالیٰ رسول کریم ﷺ سے لے رہا تھا تو قرآن مجید میں یہ آیت نازل کرکے ان کی اصلاح فرمائی گئی۔ اس تنبیہ کے ذریعہ بہترین مسلمان عورت اور بیوی کی صفات بیان کی گئی ہیں۔
بہترین بیوی کی صفات بتاتے ہوئے اسے مسلمہ، مومنہ، اطاعت گزار ، توبہ گزار، عبادت گزار اور روزہ دار کہا گیا ہے۔ مسلم اور مومن کے الفاظ جب ایک ساتھ لائے جاتے ہیں تو مسلم کے معنی عملاً احکام الٰہی پر عمل کرنے والے کے ہوتے ہیں اور مومن سے مراد وہ شخص ہوتا ہے تو جو صدق دل سے ایمان لائے۔ پس بہترین مسلمان بیویوں کی اولین صفت یہ ہے کہ وہ سچے دل سے اللہ اور اس کے رسول اور اس کے دین پر ایمان رکھتی ہوں اور عملاً اپنے اخلاق ، عادات، خصائل اور برتاو میں اللہ کے دین کی پیروی کرنے والی ہوں۔
ایک طرف وہ اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی تابع فرمان ہوں اور دوسری طرف اپنے شوہر کی اطاعت کرنے والی ہیں۔
جب ان سے غلطی سرزد ہوجائے تو وہ ہمیشہ اللہ سے اپنے قصوروں کی معافی مانگتی رہیں۔ جس کا ضمیر زندہ اور بیدار ہوجسے ہر وقت اپنی کمزوریوں اور لغزشوں کا احساس ہوتا رہے وہ ان پر شرمسار ہو ایسے شخص میں کبھی غرور و تکبر اور نخوت و خود پسندی کے جذبات پیدا نہیں ہوتے بلکہ وہ طبعاً نرم مزاج اور حلیم ہوتا ہے۔
عبادت گزار آدمی بہرحال کبھی اس شخص کی طرح غافل نہیں ہوسکتا جس طرح عبادت نہ کرنے والا ہوتا ہے ایک عورت کوبہترین بیوی بنانے میں اس چیز کا بھی بڑا دخل ہے۔ عبادت گزار ہونے کی وجہ سے وہ حدود اللہ کی پابندی کرتی ہے حق والوں کے حق پہچانتی اور ادا کرتی ہے اور اس کا ایمان ہر وقت تازہ اور زندہ رہتا ہے اس طرح اس امر کی زیادہ توقع کی جاتی ہے وہ احکام الٰہی کی پیروی سے منہ نہ موڑے گی۔
بہترین مسلمان عورت اور بیوی کی آخری صفت یہ بتائی گئی ہے کہ وہ روزہ رکھنے والیاں ہیں۔ اس مقام پر نیک بیویوں کی تعریف میں روزہ داری کا ذکر اس معنی میں نہیں لیا گیا ہے کہ وہ محض رمضان کے روزے رکھتی ہیں بلکہ اس معنی میں ہے کہ وہ فرض کے علاوہ نفل روزے بھی رکھا کرتی ہیں۔
سورہ نساء آیت ۳۴ میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے۔ ترجمہ: ’’پس جو نیک روش رکھنے والی عورتیں ہیں وہ مرد کی اطاعت شعار ہوتی ہیں اور وہ مردوں کے پیچھے اللہ کی نگرانی میں ان کے حقوق اور امانت کی حفاظت کرتی ہیں۔
خاندان کا استحکام بچوں کی اچھی تربیت اور گھریلو زندگی کی برکتوں کا انحصار بڑی حد تک اس بات پر ہے کہ ازدواجی زندگی میں عورت کا رویہ درست رہے لیکن عورت کے نیک رویہ کا تمام تر حاصل محض یہ دنیوی فوائد ہی نہیں ہیں مگر وہ خدا کا حکم سمجھ کر اپنے رویے کو درست رکھتی ہے تو اس کا ہر عمل خدا کی نگاہ میں ہوگا اور آخرت میں بھی بے پایاں اجر وانعام کی مستحق قرار پائے گی۔
رسول اللہ ﷺ سے پوچھا گیا کہ کون سی بیوی سب سے اچھی ہے؟ ارشاد فرمایا: سب سے اچھی بیوی وہ ہے کہ جب شوہر اس کی طرف دیکھے تو وہ اس خوش کردے اور جب وہ اس کی کسی بات کا حکم دے تو اطاعت کرے اور جو اپنی جان و مال کے بارے میں کوئی ایسا رویہ اختیار نہ کرے جو شوہر کو نا پسند ہو (ابو داود)
حضرت ثوبانؓ فرماتے ہیں جب آیت
والذین یکنزون الذہب و الفضہ۔۔ نازل ہوئی تو ہم رسول ﷺ کے ساتھ سفر میں تھے۔ ہم میں سے بعض لوگوں نے کہا یہ آیت سونا اور چاندی کے سلسلے میں نازل ہوئی ہے۔
اگرچہ ہمیں معلوم ہوجاتا کہ کون سا مال بہتر ہے تو اس کو جمع کرنے کی سوچتے۔ پس نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: سب سے بہترین ذخیرہ خدا کی یاد میں تر رہنے والی زبان خدا کے شکر سے معمور دل اور وہ صاحب ایمان بیوی ہے جو دین کی راہ میں شوہر کی مدد کرتی ہے‘‘ (ترمذی)
حضرت ثوبانؓ نے جس آیت کے نزول کی طرف اشارہ کیا ہے۔ یہ سورہ توبہ کی آیت ۳۴ اور ۳۵ ہے اس کا ترجمہ یہ ہے
جو لوگ سونا چاندی جمع کرکے رکھتے ہیں اور اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے انہیں دردناک عذاب کی خوش خبری سنادو۔ ایک دن آئے گا کہ اسی سونے چاندی پر جہنم کی آگ دہکائی جائے گی اور پھر اسی سے ان لوگوں کی پیشانیاں، پہلو اور پیٹھیں داغی جائیں گی اور ان سے کہا جائے گا ’’ یہ ہے وہ خزانہ جو تم نے اپنے لیے جمع کیا تھا لو اب اپنی سمیٹی ہوئی دولت کا مزہ چکھو۔‘‘
جب یہ آیت نازل ہوئی تو صحابہؓ نے کہا دولت دنیا کا تو یہ حال ہے اگر ہمیں یہ معلوم ہوجائے کہ کس دولت کے جمع کرنے میں خیر ہی خیر ہے تو ہم اسی کو جمع کرنے میں اپنی ساری کوششیں کھپادیں تو سچے رسولﷺ نے فرمایا ’’تین چیزیں بہترین ذخیرہ ہیں (۱) اللہ کی یاد میں مشغول رہنے والی زبان (۲) اللہ کے شکر سے لبریز دل (۳) اور وہ صاحب ایمان بیوی جو دین کی راہ میں شوہر کی معین و مددگار ہو
ایک دوسری حدیث میں ہے نبی کریم ﷺ نے فرمایا : ’’عورت جب پانچ وقت کی نماز پڑھے اپنی عصمت کی حفاظت کرے اور شوہر کی اطاعت کرے تو جس دروازے سے چاہے جنت میں داخل ہو جائے‘‘۔
اور نا فرمان عورتوں کو آپ ﷺ نے یہ وعید سنائی۔
اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس عورت کی طرف نظر اٹھا کر بھی نہیں دیکھے گا جو شوہر کی ناشکر گزار ہوگی۔ حالانکہ وہ کسی وقت بھی اپنے شوہر سے بے نیاز نہیں ہوسکتی (نسائی)۔

 

***

 بہترین مسلمان بیویوں کی اولین صفت یہ ہے کہ وہ سچے دل سے اللہ اور اس کے رسول ﷺ اور اس کے دین پر ایمان رکھتی ہوں اور عملاً اپنے اخلاق ، عادات، خصائل اور برتاو میں اللہ کے دین کی پیروی کرنے والی ہوں۔


ہفت روزہ دعوت، شمارہ  09 جنوری تا 15 جنوری 2022