متھرا میں شاہی عیدگاہ کو ہٹانے کے لیےدیوانی مقدمہ دائر

نئی دہلی، ستمبر 26: متھرا کی ایک مقامی عدالت میں ہندو دیوتا بھگوان سری کرشنا وراجمان کے نام پر ایک دیوانی مقدمہ دائر کیا گیا ہے، جس میں وہاں کی شاہی عیدگاہ مسجد کی تمام 13.37 ایکڑ اراضی پر ملکیت حاصل کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

اس مقدمے میں دعوی کیا گیا ہے کہ یہ زمین کرشنا کی جنم بھومی ہے اور اسے دیوتا کے حوالے کیا جائے۔

یہ مقدمہ 25 ستمبر کو دائر کیا گیا ہے۔

یہ درخواست رنجنا اگنی ہوتری کے توسط سے دائر کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ بھی چھ دیگر درخواستیں ہیں جن کے داخل کرنے والے خود کو شری کرشنا کا بھکت کہتے ہیں۔ انھوں نے موضع متھورا بازار شہر، کترا کیشیو دیو کھیوت کے بھگوان شری کرشن وراجمان کو بطور مدعی پیش کیا ہے۔

ان کے وکیل ہری شنکر جین اور وشنو جین ہیں۔

اس مقدمے میں شاہی مسجد عیدگاہ کی انتظامیہ ٹرسٹ کمیٹی یوپی سنی سنٹرل وقف بورڈ کو مدعی علیہ بنایا گیا ہے۔

درخواستوں میں کہا گیا ہے کہ کترا کیشیو دیو کے بھگوان شری کرشنا کی جائے پیدائش پر کھڑے ہیکل کا ایک حصہ اورنگ زیب کے دور حکومت 1669-70 میں مسمار کردیا گیا تھا اور شاہی عیدگاہ کو حکومت کی طاقت کا استعمال کرکے اس پر تعمیر کیا گیا تھا۔

اس مقدمے میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ’’شری کرشنا جنم استھان سیوا سنگھ‘‘ اور شاہی عیدگاہ ٹرسٹ کے مابین 1968 کے سمجھوتے کے عمل کو ختم کیا جائے اور شاہی عیدگاہ کو ہٹا کر اس زمین کو دیوتا کے حوالے کیا جائے، جو شری کرشنا کی جنم بھومی ہے۔