لاک ڈاؤن: 26 اپریل تک صرف 6 فیصد تارکین وطن مزدوروں کو پوری اجرت ملی ہے، مزدوروں کی ایک تنظیم نے پیش کی رپورٹ

نئی دہلی، مئی 2: کورونا وائرس کے انفیکشن پر قابو پانے کے لیے ملک بھر میں پھنسے ہوئے 10،929 تارکین وطن کارکنوں کے ایک گروپ میں سے صرف 6 فیصد افراد کو 26 اپریل تک پوری اجرت ملی ہے۔ اسٹرینڈیڈ ورکرز ایکشن نیٹ ورک کی ایک رپورٹ کے مطابق 73 رضاکاروں کے ایک گروپ نے بتایا کہ تنظیم سے رابطہ کرنے والے تقریباً 78 فیصد مزدوروں کو ہر گز معاوضہ ادا نہیں کیا گیا تھا۔

ایسے لوگ جو آزادانہ ملازمت میں ہیں، جیسے کہ گلی فروش اور رکشہ چلانے والے، لاک ڈاؤن کے ابتدائی 32 دنوں میں ان میں سے 99 فیصد سے زیادہ افراد نے کوئی رقم نہیں کمائی ہے۔

رضاکارانہ تنظیم سے رابطہ کرنے والے 16،863 کارکنوں میں سے تقریبا 59 فیصد فیکٹریوں اور تعمیراتی مراکز میں روزانہ مزدوری کرتے ہیں۔ ان میں سے گیارہ فیصد روزانہ اجرت کمانے والے افراد جیسے ڈرائیور اور گھریلو ملازمین ہیں اور 16 فیصد غیر منظم شعبے میں مختلف اداروں میں خود ملازم ہیں۔

تجزیہ کے مطابق ان تارکین وطن مزدوروں کی روزانہ اوسطاً آمدنی 380 روپے ہے۔

14 اپریل تک تنظیم کے ساتھ رابطے میں آنے والے 87 فیصد سے زیادہ مزدوروں کو ان کے آجروں نے ادائیگی نہیں کی تھی، جب کہ تقریباً 13 فیصد کو جزوی طور پر ادائیگی کی گئی تھی۔ 26 اپریل تک ان میں سے تقریباً 6 فیصد اپنی پوری اجرت حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے اور تقریباً 16 فیصد کو ان کی آمدنی کا صرف ایک حصہ ادا کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اگرچہ یہ تعداد غیر معمولی طور پر کم ہیں، لیکن کارکنوں کی حالت زار میں مزید خوف و ہراس اس لیے پھیل گیا ہے کہ لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد ان کی تنخواہوں کی ادائیگیوں میں کٹوتی ہوجائے گی۔ دوسری طرف فیکٹری اور تعمیراتی مزدوری نے دعوی کیا ہے کہ انھیں پچھلے مہینوں سے اپنی مزدوری نہیں ملی ہے۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ ان میں سے بہت سے مزدور عارضی حالات میں شہری مراکز میں رہنے پر مجبور ہیں، اس خوف سے کہ اگر وہ کلیئر ہونے سے پہلے ہی رخصت ہوگئے تو اپنے واجبات ضائع کردیں گے۔

وزارت داخلہ نے جمعہ کی سہ پہر تارکین وطن مزدوروں، حجاج کرام، سیاحوں، طلبا اور ’’دیگر افراد‘‘ کو خصوصی ریل گاڑیوں کے ذریعے نقل و حمل کی اجازت دی ہے۔ اس کے بعد وزارت ریلوے نے انفیکشن کے خطرے کے بغیر سفر کو یقینی بنانے کے لیے متعدد ضوابط جاری کیے۔

وزارت صحت کی تازہ کاری کے مطابق ہندوستان میں کورونا وائرس کے معاملات کی تعداد بڑھ کر 37،336 ہوگئی ہے۔ کوویڈ 19 نے ملک میں اب تک 1،218 افراد کی جان بھی لی ہے۔