لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے پر دیکھتے ہی گولی مارنے کے احکامات جاری کیے جا سکتے ہیں: وزیر اعلیٰ تلنگانہ

حیدرآباد، 25 مارچ: تلنگانہ کے وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ نے بدھ کے روز لاک ڈاؤن کے قواعد کی خلاف ورزی کرنے والوں اور گھومنے والوں کے خلاف سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق لوگوں سے باہر نہ نکلنے اور پابندی عائد کرنے والے حکام سے نہ الجھنے کی اپیل کرتے ہوئے راؤ نے کہا ’’اگر لوگ نہیں سنتے اور گھر کے اندر ہی نہیں رہتے ہیں تو ہم 24 گھنٹے کا کرفیو نافذ کرنے پر مجبور ہوں گے۔ اگر لوگ سڑکوں پر رہنا جاری رکھیں گے تو فوج کو طلب کرنا پڑے گا اور دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم بھی جاری کیا جا سکتا ہے۔‘‘

واضح رہے کہ تلنگانہ میں، جسے 22 مارچ سے 31 مارچ تک لاک ڈاؤن کر دیا گیا تھا، حکومت نے منگل کے روز اعلان کیا کہ لاک ڈاؤن کے دوران شام سات بجے سے صبح چھ بجے تک کرفیو ہوگا۔

منگل تک ریاست میں کوویڈ 19 سے متاثرہ کیسوں کی تعداد 39 ہوگئی۔

راؤ نے بتایا کہ بیرون ملک سے واپس آنے والے، غیر ملکی شہریت رکھنے والے اور ایسے غیر ملکیوں کے ساتھ رابطے میں آنے والے 19،000 سے زیادہ افراد کو نگرانی میں رکھا گیا ہے۔

انھوں نے کہا ’’کوویڈ 19 سے متاثرہ مریضوں کی حالت تشویش ناک نہیں ہے۔ وہ مستحکم ہیں اور ان کا اچھا علاج کیا جارہا ہے۔‘‘

اس کے ساتھ ہی حکومت نے بیرون ملک سے واپس آنے والوں کو گھر میں رہنے کے احکامات قبول نہ کرنے پر سخت انتباہ بھی دیا ہے۔ راؤ نے کہا کہ اگر ایسے لوگ گھروں میں رہنے کے احکامات پر عمل نہیں کرتے ہیں تو ان کے پاسپورٹ منسوخ کیے جاسکتے ہیں۔

وزیر اعلی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ’’کسی کو بھی کسی قیمت پر سڑک پر نہیں آنا ہے۔ اگر کسی کو پریشانی ہو تو 100 نمبر ڈائل کریں۔ گاڑی ان کے گھر پہنچے گی اور ان کی مدد کی جائے گی۔‘‘

انھوں نے تمام عوامی نمائندوں سے کہا کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں جائیں اور پوری ریاست کی بندش کو یقینی بنانے میں انتظامیہ کی مدد کریں۔