عسکریت پسندوں کو لے جاتے ہوئے پکڑے جانے والے جموں و کشمیر کے معطل ڈی ایس پی دیویندر سنگھ کی ضمانت منظور

نئی دہلی، جون 19: دہلی کی ایک عدالت نے جمعہ کے روز جموں و کشمیر پولیس کے نائب سپرنٹنڈنٹ، دیویندر سنگھ کی ضمانت منظور کر لی ہے، جو رواں سال جنوری میں سرینگر-جموں شاہراہ پر حزب المجاہدین کے دو دہشت گردوں کو لے جانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

عدالت نے مشترکہ ملزم عرفان شفیع میر کی بھی، جو کہ ایک وکیل ہیں اور سنگھ اور حزب المجاہدین کے کمانڈر سید نوید مشتاق اور اس کے ساتھی رفیع احمد کے ساتھ گیارہ جنوری کو جموں و کشمیر پولیس کی ایک ٹیم کے ذریعے گرفتار کیے گئے تھے، ضمانت منظور کرلی۔

عدالت نے دہلی پولیس کے خصوصی سیل کے ذریعہ دائر ایک مقدمے میں دونوں ملزموں کو راحت دی ہے۔

ایڈیشنل سیشن جج دھرمیندر رانا نے سنگھ اور میر کی ضمانت منظور اس وقت منظور کر لی، جب انھوں نے مشاہدہ کیا کہ چارج شیٹ داخل نہیں کی گئی ہے اور لازمی قانونی مدت پہلے ہی ختم ہوچکی ہے۔ عدالت نے دونوں ملزموں کو ایک لاکھ روپے کے ذاتی مچلکے پر ضمانت دی ہے۔

حکم میں کہا گیا ہے ’’مذکورہ بالا باتوں کے پیش نظر اس حقیقت پر غور کرتے ہوئے کہ مکمل تفتیش کے لیے قانونی وقت کی مدت ختم ہونے کے باوجود اس فوری معاملے میں آج تک چارج شیٹ داخل نہیں کی گئی ہے، لہذا دونوں ملزمان دیویندر سنگھ اور عرفان شفیع میر رہا کیے جانے کے مستحق ہیں۔

سنگھ اور میر کی نمائندگی ان کے وکیل ایم ایس خان نے کی، جس نے عدالت کے روبرو یہ استدلال کیا کہ دونوں ملزموں کو اس کیس میں جھوٹے طور پر پھنسایا گیا ہے۔ انھوں نے استدلال کیا کہ اس معاملے میں چارج شیٹ داخل نہیں کی گئی ہے اور نہ ہی یو اے پی اے کے سیکشن 43 (ڈی) کی دفعات کے مطابق تحقیقات کی مدت میں توسیع کی گئی ہے۔

اس معاملے میں آئی او نے عدالت کے سامنے ایک اسٹیٹس رپورٹ پیش کی اور کہا کہ ’’ابھی تک فوری طور پر معاملے کی تحقیقات کا نتیجہ نہیں نکلا ہے، لہذا چارج شیٹ بھی داخل نہیں کی گئی ہے۔‘‘