عدالت عظمی نے آئین کے تئیں اپنے فرائض سے روگردانی کی: روی نائر

نئی دہلی، جنوری 22— معروف شہری حقوق کے کارکن اور سی اے اے اور این آر سی کے خلاف اتحاد کے کنوینر روی نائر نے متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کے نفاذ پر روک سے متعلق آج سپریم کورٹ کے انکار پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اعلی عدالت نے آئین ہند کی طرف اپنے فرائض سے انکار کردیا۔

سپریم کورٹ کے سی اے اے پر نفاذ سے انکار پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ’’یہ بالکل بھی حیرت انگیز نہیں۔‘‘

نائر نے کہا ’’سپریم کورٹ نے آئین کے بارے میں اپنے فرائض ترک کردیے ہیں۔ مکمل اور آخری فیصلہ آنے تک اسے سی اے اے پر روک لگانا چاہیے تھا‘‘۔

چیف جسٹس ایس اے بوبڈے، جسٹس عبدالنذیر اور سنجیو کھنہ پر مشتمل سپریم کورٹ کے تین ججوں کی بنچ نے سی اے اے کو چیلنج کرنے والی 140 درخواستوں پر سماعت کے دوران سی اے اے پر روک لگانے سے انکار کردیا۔ کچھ درخواستوں میں این پی آر اور این آر سی کے حکومتی اقدام پر بھی سوال اٹھائے گئے تھے۔