شاہین باغ احتجاج کے ثالثوں نے اپنی رپورٹ سپریم کورٹ کو سونپ دی

پی ٹی آئی کی اطلاع کے مطابق، سپریم کورٹ کے مقرر کردہ ثالثوں نے پیر کے روز دہلی کے شاہین باغ میں جاری شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج سے متعلق اپنی رپورٹ مہربند لفافے میں سپریم کورٹ میں داخل کردی ہے۔ عدالت نے گذشتہ ہفتے ان ثالثین کا تقرر کیا تھا تاکہ مظاہرین کو اپنا مظاہرہ کسی دوسری جگہ منتقل کرنے پر راضی کیا جاسکے۔

ثالثوں میں سے ایک، ایڈووکیٹ سادھنا رام چندرن، نے جسٹس ایس کے کول اور جسٹس کے ایم جوزف کے بنچ کے سامنے یہ رپورٹ پیش کی۔ بنچ نے کاغذات کی رسید دی اور اس معاملے کی آگے کی شنوائی بدھ کے روز کے لیے طے کردی۔

ججوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ شاہین باغ مظاہروں کی درخواست سے وابستہ ثالثین کی رپورٹ کو وکلا اور عرضی گزاروں کو نہیں دکھایا جائے گا۔

عرضی گزاروں کے مطابق 15 دسمبر سے جاری شاہین باغ کے احتجاج میں خواتین مظاہرین نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے ٹریفک روک رکھی ہے۔

گذشتہ ہفتے عدالت عظمی نے سینئر وکلا سادھنا رام چنرن اور سنجے ہیگڑے کو ثالث مقرر کیا تھا، اور ان سے ہدایت کی تھی کہ وہ اقلیتی کمیشن کے سابق چیئرپرسن وجاہت حبیب اللہ سے اس سلسلے میں مشورہ کرلیں۔