اشتعال انگیز تبصرے کے لیے بی جے پی کے کپل مشرا کے خلاف شکایت درج

نئی دہلی، فروری 24— شہریت ترمیمی قانون یعنی سی اے اے کے حامی اور مخالف مظاہرین کے درمیان شمال مشرقی دہلی میں جھڑپوں کے بعد وکلا کے ایک گروپ نے دہلی کے بی جے پی رہنما کپل مشرا کے خلاف ان کے "اشتعال انگیز” ٹویٹس کے لیے پولیس شکایت درج کی ہے۔

کرکرڈوموما عدالت کے چھ وکلا کے ذریعہ دائر شکایت کا اشارہ مشرا کے اپنے حامیوں سے جعفرآباد اور چاند باغ میں شاہین باغ جیسے مظاہروں کے خلاف مجو پور میں دھرنا دینے کے مطالبے سے ہے۔ مشرا نے کہا تھا کہ وہ ایک اور شاہین باغ بنانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

ٹویٹ کرنے کے بعد مسٹر مشرا نے، جو اپنے فرقہ وارانہ اور گستاخانہ ٹویٹس کے لیے جانا جاتا ہے، جعفرآباد کے قریب واقع مجو پور کے علاقے میں قانون کے حق میں ایک ریلی کی قیادت کی جہاں شہریت قانون کے خلاف ہفتے کی رات سے ہی ایک احتجاج جاری ہے۔

ریلی میں اس نے دہلی پولیس کو علاقے کی سڑکیں صاف کرنے کے لیے "الٹی میٹم” دیا تھا۔

متنازعہ سیاست دان نے ایک ویڈیو کے ساتھ ہندی میں ٹویٹ کیا کہ "دہلی پولیس کے لیے تین دن کا الٹی میٹم – جعفرآباد اور چاند باغ میں سڑکیں صاف کرو۔ اس کے بعد ہمیں سمجھانے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہم آپ کی بات بھی نہیں سنیں گے۔”

اس نے کہا ’’وہ (مظاہرین) دہلی میں پریشانی پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ اسی لیے انہوں نے سڑکیں بند کردی ہیں۔ اسی لیے انھوں نے یہاں فساد کی طرح کی صورت حال پیدا کردی ہے۔ ہم نے پتھراؤ نہیں کیا۔ ڈی سی پی ہمارے سامنے کھڑی ہے اور آپ کی طرف سے میں اسے بتانا چاہتا ہوں کہ جب تک امریکی صدر (ڈونلڈ ٹرمپ) ہندوستان میں ہیں، ہم اس علاقے کو پرامن طور پر چھوڑ رہے ہیں۔ اس کے بعد ہم آپ (پولیس) کی بات نہیں سنیں گے اگر اس وقت تک سڑکیں خالی نہیں ہوتی ہیں تو… ہمیں سڑکوں پر آنا ہوگا۔‘‘