سری لنکا: صدارتی الیکشن سے قبل مسلم ووٹروں کی بس پر مسلح لوگوں نے کیا حملہ

سری لنکا میں صدارتی انتخابات  سے ٹھیک پہلے مسلم ووٹروں پر کچھ نامعلوم بندوق برداروں کے ذریعہ حملہ کیے جانے کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔ میڈیا ذرائع کے مطابق اقلیتی مسلم ووٹرس کو لے کر جا رہی ایک بس پر بندوق برداروں نے حملہ کر دیا۔ پولس کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ حملے میں زخمی ہوئے لوگوں کے بارے میں فی الحال کوئی جانکاری حاصل نہیں ہو سکی ہے۔

خبروں کے مطابق سری لنکا کی راجدھانی کولمبو سے تقریباً 240 کلو میٹر کی دوری پر واقع تنتری مالے میں حملہ آوروں نے سڑک پر ٹائر جلا کر راستہ روک دیا تھا۔ انھوں نے دوسری طرف سے آ رہی 100 بسوں کے قافلے کو گھیر کر حملہ کر دیا۔ پولس افسر نے یہ بھی بتایا کہ ’’حملہ آوروں نے بسوں پر گولیوں اور پتھر سے حملہ کیا۔ انھوں نے کم از کم دو بسوں کو نشانہ بنایا لیکن اس میں فی الحال کسی کی ہلاکت کی خبر نہیں ہے۔‘‘

بتایا جاتا ہے کہ بڑی تعداد میں مسلم افراد کا گروپ ساحلی شہر پتلم سے ووٹ ڈالنے کے لیے پڑوس کے ضلع منّار جا رہا تھا۔ ان کا نام وہیں کے ووٹر لسٹ میں رجسٹرڈ ہے۔ حملے کی خبر ملتے ہی علاقے میں اضافی پولس فورس کو بھیجا گیا، جنھوں نے راستے کو صاف کر کے سبھی لوگوں کو محفوظ ووٹنگ مراکز تک پہنچایا۔

واضح رہے کہ سری لنکا میں صدارتی انتخابات میں رہائشی امور کے وزیر سجیتھ پریم داسا اور اپوزیشن کے گوتبایا راج پکشے کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ تمل اور مسلم اقلیتوں کے ووٹ اس قریبی مقابلے میں کافی اہمیت کے حامل ہیں۔

(ایجنسیاں)