گوتابایا راج پکشے ہوں گے سری لنکا کے اگلے صدر

کولمبو: سری لنکا کے سابق وزیر دفاع اور سری لنکا پپلز فرنٹ کے امیدوار گوتابایا راج پکشے ملک کے اگلے صدر ہوں گے۔ سری لنکا میں صدارتی انتخابات کے لiے کل پولنگ ہوئی۔ اتوار کو اب تک ہوئی ووٹوں کی گنتی میں راج پکشے 50.7 فیصد ووٹوں کے ساتھ سب سے آگے ہیں جبکہ ان کے اہم حریف ساجت پریم داسا کو 43.8 فیصد ووٹ ملے ہیں۔ اسی دوران راج پکشے کی پارٹی نے ایک بیان جاری کرکے صدارتی انتخابات میں جیت کا دعوی کیا ہے اور پرامن پولنگ کے لیے رائے دہندگان کا شکریہ ادا کیا۔ پریم داسانے انتخابات میں میں شکست قبول کرلی ہے۔

سری لنکا میں حکمراں یونائیٹڈ نیشنل پارٹی کے امیدوار ساجت پریم داسا نے صدارتی انتخابات میں اتوار کو اپنی شکست قبول کرلی اور اپنے حریف راج پکشے کو مبارکباد بھی دی۔ پریم داسا نے ایک بیان میں کہا کہ لوگوں کے فیصلے کا احترام کرنا میرے لیے خوش قسمتی کی بات ہے۔ میں گوتابایا راج پکشے کو سری لنکا میں ساتواں صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دیتا ہوں۔

الیکشن کمیشن کے مطابق نصف ووٹوں کی گنتی ہوگئی ہے مسٹر راج پکشے 50.7ووٹوں کے ساتھ آگے ہیں۔ ان کے اہم حریف مسٹر پریم داسا کو 43.8فیصد ووٹ ملے ہیں۔ ملک میں پولنگ کے لیے تقریباََ12,845مرکز بنائے گئے تھے اور 35امیدوار انتخابی میدان میں تھے۔

یہ الیکشن ملک کی تاریخ میں سب سے مہنگا الیکشن تھا۔ اس کی لاگت تقریباََ 7.5ارب سری لنکائی روپے (4.1کروڑ ڈالر) ہے۔ بڑا بیلٹ پیپر، بڑی بیلیٹ پیٹیاں، انتخابی ڈیوٹی پر سیکڑوں فاضل ملازم اور پانی، ٹیلی فون اور بجلی کے بل جیسے فاضل خرچ ایسے عنصر ہیں جنہوں نے انتخابی بل کو بڑھا دیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے پرامن انتخابات کرانے کے لیے 60,000 سے زیاد پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا تھا۔