سابق اے بی وی پی ممبر جے این یو کی ایک طالبہ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کے الزام میں گرفتار

نئی دہلی، فروری 06— دہلی پولیس نے جواہر لال نہرو یونی ورسٹی (جے این یو) میں ایک خاتون طالب علم کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے طلبہ ونگ، اکھل بھارتیہ ودھارتھی پریشد (اے بی وی پی) کے ایک سابق ممبر کو گرفتار کیا ہے۔

دہلی پولیس کے مطابق جے این یو کے طالب علم رگھویندر مشرا کو بدھ کے روز کیمپس کے اندر ایک خاتون طالب علم کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ یہ مقدمہ آئی پی سی کی دفعات یو/ایس 354 (عورت پر بد سلوکی کی نیت کے ساتھ حملہ یا مجرمانہ طاقت کا استعمال) اور 323 کے تحت دائر کیا گیا۔

رگھویندر مشرا یونی ورسٹی میں ایک ریسرچ اسکالر ہیں اور انھیں ’’جے این یو کے یوگی آدتیہ ناتھ‘‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ شکایت کنندہ نے الزام لگایا کہ رگھویندر مشرا نے اسے اپنے ہاسٹل کے کمرے میں بلایا اور اس سے بدتمیزی کی۔ سیکیورٹی عملہ اس کے چیخنے پر وہاں آیا اور اسے پکڑ لیا۔ بعد ازاں اس طالبہ نے دہلی پولیس میں شکایت درج کروائی جس کے بعد پولیس نے آکر اسے گرفتار کرلیا۔

ملزم اے بی وی پی کا سابق ممبر ہے۔ 2017 جے این یو اسٹوڈنٹس یونین انتخابات میں اس نے آزاد امیدوار کی حیثیت سے اے بی وی پی کے امیدوار کے خلاف انتخاب لڑا تھا۔