سابق آئی اے ایس آفیسر کنن گوپی ناتھن کے خلاف دوبارہ خدمات جاری کرنے سے انکار کرنے کے لیے مقدمہ درج

نئی دہلی، اپریل 24: پی ٹی آئی کے مطابق کوویڈ 19 وبائی امراض کے دوران حکومت کی ہدایت کے مطابق یونین ٹیریٹوری دمان اور دیو اور دادرا اور نگر حویلی کی پولیس نے ہندوستانی انتظامی خدمات کے سابق افسر کنن گوپی ناتھن کے خلاف دوبارہ خدمات شروع کرنے سے انکار کرنے کے لیے مقدمہ درج کیا ہے۔ ایک پولیس افسر نے بتایا کہ ایف آئی آر دمان پولیس اسٹیشن میں وبائی امراض کے ایکٹ اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کے تحت درج کی گئی ہے۔

پولیس انسپکٹر لیلادھر مکوانا نے بتایا کہ گوپی ناتھن پر، جنھوں نے گذشتہ سال اگست میں آئی اے ایس کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا، ایک سرکاری حکم کی تعمیل نہ کرنے کے لیے تعزیرات ہند کی دفعہ 188 کے تحت بغاوت کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ مکوانا نے کہا ’’سپرنٹنڈنٹ پرسنل ایچ کے کمبل کی ایک شکایت کی بنیاد پر گوپی ناتھن کے خلاف کورونا وائرس وبائی امراض کے دوران اپنی ڈیوٹی دوبارہ شروع نہ کرنے پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔‘‘

گوپی ناتھن نے مرکزی حکومت کے ذریعے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے گذشتہ سال دادرا اور نگر حویلی کے کلکٹر کی حیثیت سے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا تھا۔ 9 اپریل کو دمان، دیو اور نگر حویلی انتظامیہ نے انھیں اس بنیاد پر دوبارہ ڈیوٹی جوائن کرنے کو کہا کہ ان کا استعفی ابھی قبول نہیں کیا گیا ہے۔

تاہم گوپی ناتھن نے اس سے انکار کردیا۔ انھوں نے حکومت پر انھیںن ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ وہ لوگوں کی وبائی امراض پر قابو پانے میں مدد کے لیے رضاکارانہ کام کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن وہ آئی اے ایس افسر کی حیثیت سے دوبارہ خدمات نہیں شروع کریں گے۔

گوپی ناتھن نے ٹویٹ کیا ’’میں یہ واضح کردوں کہ میں نے قریب آٹھ ماہ قبل اگست میں ہی ہندوستانی انتظامی خدمات سے استعفیٰ دے دیا ہے اور اسی کے مطابق اس وقت سے حکومت نے میری تنخواہ بھی نہیں جاری کی ہے۔ لہذا میں جواب دینے کے لیے ذمہ داری نہیں ہوں۔ ایک ذمہ دار شہری کی حیثیت سے میں اس تباہی کے دوران اپنی تمام خدمات دادرا اور نگر حویلی اور دمان اور دیو کے لوگوں کے لیے فراہم کرتا ہوں۔‘‘

اگست میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد گوپی ناتھن نے شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف بھی ملک بھر میں مہم چلائی تھی۔