رمضان المبارک کے آخری عشرے میں مسجد حرام میں لاکھوں کا ہجوم

مکہ مکرمہ ،03 اپریل :۔

رمضان المبارک میں پوری دنیا سے لاکھوں مسلمان مکۃ المکرمہ میں عمرہ کی ادائیگی کے لیے پہنچتے ہیں مگر اس ماہ مبارک کے آخری عشرے میں ان کی تعداد کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔ چونکہ رمضان المبارک کا آخری عشرہ جاری ہے، اس لیے مسجد الحرام میں عمرہ و دیگر عبادات ادا کرنے والوں کی تعداد میں زبرد ست اضافہ ہوگیا ہے۔ ان تمام مہمانانِ حرم کی نگرانی و ان کی سہولیات کا انتظام ریاستی صدارتی سکیورٹی اپنی حفاظتی ایوی ایشن کے ذریعے کر رہی ہے۔

العربیہ کی رپورٹ کے مطابق مسجد الحرام میں 8 ہزار سے زائد سپیکرز پر مشتمل ساؤنڈ نیٹ ورک ہے جس کے ذریعے اذان ، اقامت، نماز اور خطبات کی آواز کو پورے حرم کے طول وعرض میں پہنچایا جاتا ہے۔ 120 سے زائد انجینئرز اور ٹیکنیشن ہر نماز سے قبل اس سسٹم کی مسلسل جانچ اور مرمت کرتے ہیں تاکہ ساؤنڈ نیٹ ورک میں کسی قسم کا کوئی رخنہ پیدا نہ ہو۔ یہ سپیکرز المسجد الحرام کے اندر، اس کے صحن، نئی توسیع اور اطراف کی سڑکوں پر لگائے گئے ہیں۔

ان سپیکرز کی آواز کو اعلیٰ درجے کی حساسیت کے ساتھ سینسر کے ذریعے گرفت میں لیا جاتا ہے۔ مسجد حرام کے مؤذن اور اماموں کی آوازوں کو ایک آڈیو بیلنس کے مطابق روزانہ کی بنیاد پر سیٹ کیا جاتا ہے تاکہ مسجد حرام کے مختلف حصوں میں آواز کے معیار کو یقینی بنایا جا سکے۔ کئی مینٹیننس انجینئرز 24 گھنٹے صوتی ماخذ کے لیے اضافی مائیکرو فون کی نگرانی بھی کرتے ہیں۔ یہ اضافی مائیکرو فون کسی خرابی کی صورت میں خود بخود کام کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ مطاف اور اس کے اطراف موجود سپیکرز کی آواز کو بھی متوازن کیا جاتا ہے۔

مسجد حرام اور مسجد نبوی کی دیکھ بھال کے لیے جنرل اتھارٹی نے مسجد حرام، اس کے اندرونی اور بیرونی صحنوں، چھتوں، نئی توسیع کے داخلی راستوں اور راہداریوں میں صفائی کی سطح کو مزید بہتر کرنے کی اپنی کوششوں کو بھی دو گنا کر دیا ہے۔ رمضان المبارک کے آخری عشرہ کے دوران مسجد میں 4000 مرد و خواتین کارکن صفائی کے کام کر رہے ہیں۔ جنرل اتھارٹی نے صفائی ستھرائی، دیکھ بھال اور جراثیم کش ادویا کے استعمال کے پروگراموں کو تیز کر دیا ہے۔