راگھو چڈھا اور 3 دیگر عام آدمی پارٹی لیڈروں کو امت شاہ کے گھر کے باہر احتجاج سے قبل حراست میں لیا گیا

نئی دہلی، دسمبر 13: دہلی میونسپل کارپوریشن کے فنڈز کے مبینہ غلط استعمال کے معاملے میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی رہائش گاہ کے باہر ایک منصوبہ بند احتجاج سے قبل آج عام آدمی پارٹی کے رہنما راگھو چڈھا کو حراست میں لے لیا گیا۔ عام آدمی پارٹی نے ٹویٹ کرکے کہا کہ پارٹی لیڈر ریتو راج، کلدیپ کمار اور سنجیو جھا کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔

چڈھا نے ٹویٹ کیا ’’بی جے پی کے زیر اقتدار ایم سی ڈی نے دہلی کی تاریخ میں 2500 کروڑ کا سب سے بڑا اسکینڈل کیا۔ جب ہم نے وزیر داخلہ امت شاہ جی سے ملاقات کے لیے وقت مانگا تو مجھے میری رہائش گاہ سے گرفتار کرلیا گیا۔ امت شاہ جی آپ اپنی پولیس کی طاقت پر اپنی پارٹی کے کرپشن کو کیوں دبانا چاہتے ہیں؟‘‘

اے این آئی کے مطابق دہلی پولیس نے کہا کہ اس نے احتجاج کرنے کی اجازت دینے کے لیے عام آدمی پارٹ کے لیڈر کی درخواست کو مسترد کردیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ وزیر داخلہ کی رہائش گاہ کے باہر کسی بھی اجتماع کی اجازت نہیں ہے۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق اے اے پی نے الزام لگایا ہے کہ نارتھ ایم سی ڈی نے وہ 2،457 کروڑ روپیے معاف کردیے جو جنوبی بلدیاتی ادارہ کو دہلی میں شہری مرکز کی عمارت کے احاطے کو استعمال کرنے کے لیے کرایہ کے طور پر ادا کرنے تھے۔ یہ عمارت سرکاری طور پر شمالی بلدیاتی ادارے کی ہے۔

عام آدمی پارٹی لیڈر آتشی مارلینا نے ہفتہ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا ’’نارتھ ایم سی ڈی نے جنوبی ایم سی ڈی کے 2500 کروڑ روپے کرایہ واجبات معاف کردیے، جس کے نتیجے میں سرکاری خزانے کو نقصان پہنچا ہے۔ اس بدعنوانی کا ذمہ دار کون ہے؟ کل صبح 11 بجے ہم مرکزی وزیر داخلہ اور ایل جی [لیفٹیننٹ گورنر] سے جاکر ملاقات کریں گے۔ جب تک وہ سی بی آئی انکوائری کے لیے رضامندی نہیں ہوتے، ہم وہیں بیٹھیں گے۔‘‘

آتشی نے کہا کہ دہلی کے وزیرصحت ستیندر جین نے فنڈز کے مبینہ غلط استعمال پر سکریٹری سطح پر تحقیقات کا حکم دیا ہے۔