رام مندر تعمیر کے لیے وزارت داخلہ میں ’’ایودھیا ڈیسک‘‘ کی تشکیل

ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لیے مرکزی وزارت داخلہ میں باضابطہ ایک ’’ایودھیا ڈیسک‘ بنا دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ خصوصی ڈیسک ہی رام مندر تعمیر سے منسلک معاملوں کو دیکھے گی۔ اور یہی ڈیسک سنی وقف بورڈ کو پانچ ایکڑ زمین دینے، مندر تعمیر کے لیے ٹرسٹ کی تشکیل اور اس کے بعد ٹرسٹ کو زمین کا مالکانہ حق منتقل کرنے جیسے امور کو بھی آخری شکل دے گی۔

وزرات داخلہ میں جو ’’ایودھیا ڈیسک‘‘ بنائی گئی ہے، اس کی ذمہ داری وزارت کے ایک ایڈیشنل سکریٹری کو دی گئی ہے۔ وزارت داخلہ کے ذریعہ جاری حکم نامہ میں واضح لفظوں میں کہا گیا ہے کہ ’’ایودھیا ڈیسک‘‘ ایودھیا سے متعلق سبھی معاملے اور اس سے منسلک عدالتی احکامات کو بھی دیکھے گی۔

رام مندر کی تعمیر کے لیے جس ٹرسٹ کی تشکیل کا حکم سپریم کورٹ نے دیا ہے، ابھی اس تعلق سے کوئی پیش رفت دیکھنے کو نہیں ملی ہے۔ لیکن ایسا تصور کیا جا رہا ہے کہ اس ٹرسٹ میں 11 اراکین ہو سکتے ہیں۔ امکان یہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس ٹرسٹ میں سرکاری نمائندہ کے طور پر ایودھیا کے ضلع مجسٹریٹ یا فیض آباد کے کمشنر کو جگہ مل سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی مرکزی حکومت کے ایک افسر کو بھی ٹرسٹ کا رکن بنایا جا سکتا ہے۔ ان کے علاوہ سپریم کورٹ نے پہلے ہی نرموہی اکھاڑے کے ایک نمائندہ کو رکن بنانے کا حکم دیا ہے۔