حکومت نے امریکی، فرانسیسی اور اطالوی افراد سمیت تبلیغی جماعت سے وابستہ 1300 غیر ملکیوں کی شناخت کی، 960 کو بلیک لسٹ کیا

نئی دہلی، اپریل 3: جمعرات کو سرکاری عہدیداروں کے مطابق دہلی کے حضرت نظام الدین میں ایک اجتماع میں شرکت کرنے والے امریکہ، فرانس اور اٹلی کے 1300 غیر ملکیوں سمیت ہزاروں تبلیغی جماعت کے کارکنوں کی شناخت ملک کے مختلف حصوں میں ہوئی ہے اور ان میں سے بیشتر کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔

علاوہ ازیں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی ہدایت پر حکومت نے تبلیغی جماعت کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر سیاحتی ویزا پر ملک میں موجود 960 غیر ملکیوں کو بلیک لسٹ کیا ہے۔

ایک سرکاری بیان کے مطابق وزارت داخلہ نے فارنرز ایکٹ 1946 اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ 2005 کی متعلقہ دفعات کے تحت تمام ریاستوں اور مرکزی علاقوں کے متعلقہ محکموں اور پولیس کمشنر، دہلی کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ اس طرح کی سراسر خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف ضروری قانونی کارروائی کریں۔

یہ فیصلہ مغربی نظام الدین میں تبلیغی جماعت کے مرکز کی کورونا وائرس ہاٹ اسپاٹ کے طور پر شناخت کے بعد کیا گیا ہے۔ جس کے بعد مرکز کو سیل کردیا گیا ہے اور اس کے منتظمین کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

سرکاری ایجنسیوں نے یہ بھی دعوی کیا ہے کہ انھیں تقریباً 20 ریاستوں اور مرکزی علاقوں میں 9000 کے قریب ہندوستانی تبلیغی جماعت کے کارکن اور ان کے رابطے ملے ہیں اور ان سبھی کو قرنطینہ مراکز میں ڈالنے کا عمل جاری ہے۔

ایک سرکاری اندازے کے مطابق دہلی میں دو سو پچاس غیر ملکی تبلیغی جماعت کے کارکنوں کی نشاندہی کی گئی ہے، جو تمام ریاستوں اور مرکزی علاقوں میں سب سے زیادہ تعداد ہے۔

ان غیر ملکیوں کی اکثریت نظام الدین مرکز سے ملی۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ان میں سے کچھ قومی دارالحکومت میں کچھ مساجد میں بھی مقیم تھے۔

عہدیداروں نے بتایا کہ دہلی میں پائے جانے والے غیر ملکیوں میں دو امریکی شہری، ایک ایک فرانس، بیلجیم، اٹلی اور تیونس سے، 172 انڈونیشی، 36 کرغزستان سے، 21 بنگلہ دیشی، 12 ملیشین، سات الجزائر سے اور دو افغانستان سے تعلق رکھنے والے شامل ہیں۔

مرکز کے اجتماع میں شرکت کرنے والے کل 247 غیر ملکیوں کی شناخت اترپردیش میں ہوئی، اس کے بعد مہاراشٹر میں 154 اور تمل ناڈو میں 133 افراد کی شناخت ہوئی۔ وہیں تلنگانہ میں 96، ہریانہ میں 86، مغربی بنگال میں 70، مدھیہ پردیش میں 59، جھارکھنڈ میں 38، آندھرا پردیش میں 24، اترا کھنڈ میں 12، اڈیشہ میں سات اور راجستھان میں پانچ غیر ملکیوں کی شناخت ہوئی ہے۔

عہدیداروں نے بتایا کہ ایجنسیوں کو یہ بھی پتہ چلا ہے کہ تبلیغی جماعت کے 24 کارکن کرناٹک اور تین دیگر پنجاب میں رہ رہے تھے لیکن ان 27 غیر ملکیوں نے لاک ڈاؤن عمل میں آنے سے قبل ہی ہندوستان چھوڑ دیا تھا۔

اس عہدیدار نے بتایا کہ اب تک ملک میں مجموعی طور پر 245 کوویڈ 19 واقعات اور 12 کے قریب اموات کا نظام الدین مرکز سے رابطہ سامنے آیا ہے۔

کابینہ کے سکریٹری راجیو گوبہ پہلے ہی ریاستوں اور مرکزی علاقوں کو کہہ چکے ہیں کہ وہ ان غیر ملکیوں کے خلاف کارروائی کریں جنھوں نے ویزا کے شرائط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تبلیغی جماعت کی مشنری سرگرمیوں میں حصہ لیا ہے۔

ان میں سے بیشتر غیر ملکی سیاحتی ویزا پر ہندوستان آئے تھے۔ جس کے قانون کے تحت ایسے افراد کو کسی بھی مذہبی سرگرمی میں ملوث ہونے سے منع کیا گیا ہے۔

عہدیدار نے بتایا کہ حکومت نے کسی بھی ایسے غیر ملکی کو سیاحتی ویزا جاری نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو ہندوستان آنے اور تبلیغی سرگرمیوں میں حصہ لینے کا خواہاں ہو۔

منگل کو وزارت داخلہ نے کہا کہ یکم جنوری سے اب تک تقریباً 2،100 غیر ملکی ہندوستان آئے ہیں اور ملک کے مختلف حصوں میں تبلیغی سرگرمیوں میں شامل رہے ہیں۔

اس کے علاوہ مرکزی وزارت سیاحت نے 31 مارچ 2020 کو بین الاقوامی سیاحوں کے لیے ’’ہندوستان میں پھنسے ہوئے‘‘ پورٹل کا آغاز کیا۔ ابتدائی دو دن میں پورٹل کو مدد کے لیے 500 سے زیادہ سوالات موصول ہوئے ہیں۔ وزارت سیاحت ان سوالات کے حل کے لیے وزارت خارجہ کے ساتھ ہم آہنگی پر کام کر رہی ہے۔ یہ غیر ملکیوں کو درپیش مشکلات کے سلسلے میں متعلقہ سفارت خانوں کے ساتھ بھی تعاون کرتا رہا ہے۔