جمہوریت کا قتل کرنے والی بی جے پی کال ریکارڈنگ پر سوال اٹھا رہی ہے: کانگریس
نئی دہلی، جولائی 18: کانگریسی رہنما پون کھیڑا نے کہا کہ ’’بی جے پی نے قوم کے سامنے یہ تسلیم کیا کہ وہ راجستھان میں قانون سازوں کو خریدنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اب جرم تسلیم کرنے کے بعد ان کی شکایت یہ ہے کہ ان کے فون کیوں ٹیپ کیے گئے تھے۔‘‘
مسٹر کھیڑا نے کہا کہ ’’ہم سب نے گذشتہ ہفتے راجستھان میں جمہوریت کے دن بدن قتل کا مشاہدہ کیا۔ بی جے پی بے نقاب کھڑی ہے۔ ہفتہ کی پریس کانفرنس میں بی جے پی نے راجستھان میں جمہوریت کے قتل کا کھل کر اعتراف کیا۔ اور ان کی شکایت ہے کہ جب وہ جمہوریت کا قتل کررہے تھے تو انھیں ریکارڈ کیا جارہا تھا۔‘‘
انھوں نے مزید کہا کہ جب ایس او جی گذشتہ رات مانیسر کے لیے روانہ ہوئی تو ’’تاریخ میں پہلی بار کسی اور ریاست کی پولیس نے راجستھان پولیس کو سرگرمی سے روک دیا اور خفیہ طور پر اراکین اسمبلی کو پچھلے دروازے سے فرار ہونے دیا۔ بی جے پی نے جاری تحقیقات کو ناکام بنانے کے لیے منوہر لال کھٹر حکومت کا استعمال کیا۔‘‘
مسٹر کھیڑا نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ’’ایک طرف بی جے پی کے مشہور وکیل یہ ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ سچن پائلٹ اور دیگر کانگریس کا حصہ ہیں۔ دوسری طرف یہ بات کہ اگر آپ کانگریس میں ہیں تو آپ بی جے پی کے زیر اقتدار ریاست کی تحویل میں کیوں ہیں؟‘‘