جموں و کشمیر کے تینوں سابق وزراے اعلی کی رہائی پر مقامی انتظامیہ لے گی فیصلہ: امت شاہ

نئی دہلی: وزیر داخلہ  امت شاہ نے کہا ہے کہ حراست میں لیے گئے جموں و کشمیر کے تین  سابق  وزراےعلی ٰکی رہائی پر فیصلہ مقامی انتظامیہ کرے گا اور ان کی حکومت میں کسی نے بھی ان رہنماؤں  کو ’’ملک مخالف‘‘ نہیں کہا ہے۔ وزیر داخلہ  نےجمعرات کی رات ایک نیوز چینل کی طرف  سے منعقد پروگرام  کو خطاب  کرتے ہوئے کہا کہ بھڑکاؤ بیان دینے کی وجہ سے  فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو ’’کچھ وقت‘‘ کے لیے حراست میں رکھنا پڑا۔

 

شاہ نے کہا ’’مہربانی کر کے ان کے بیانوں کو دیکھیں جیسے اگر آرٹیکل  370 کو چھوا بھی گیا تو پوراملک جل جائے گا… انھیں سارے بیانوں کو دیکھتے ہوئے کچھ وقت  کے لیے ان کو حراست میں رکھے جانے کا ایک پیشےور فیصلہ لیا گیا۔‘‘

واضح رہے کہ تین سابق وزیراعلیٰ  سمیت جموں وکشمیر میں کئی رہنماؤں  کو دفعہ 370 ختم کرنے کے بعد پانچ اگست کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔

امت شاہ نے ان کی رہائی سے متعلق سوال پر کہا ’’جہاں تک ان کی رہائی کے فیصلے کا سوال ہے تو اس پر مقامی انتظامیہ فیصلہ لے گی، میں نہیں۔‘‘

شاہ نے مزید کہا کہ کشمیر گھاٹی میں حالات اب قابو میں ہیں اور روزمرہ کے کام معمول کے مطابق  چل رہے ہیں۔ آج کشمیر میں ایک انچ جگہ بھی کرفیو میں نہیں ہے۔

(ایجنسیاں)