تبلیغی جماعت: دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ کسی بھی غیر ملکی پر مجرمانہ قتل کا الزام ثابت کرنے کے لیے کوئی ثبوت نہیں

نئی دہلی، جولائی 9 : نیوز 18 کے مطابق دہلی پولیس نے ایک مقامی عدالت کو بتایا ہے کہ مارچ میں دہلی میں تبلیغی جماعت میں شریک 956 غیر ملکی شہریوں کے خلاف قتل کے الزامات کے تحت درج مقدمے میں قتل کے الزامات ثابت کرنے کے لیے کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔

تاہم پولیس نے مزید کہا کہ وہ اب بھی مولانا سعد کاندھلوی اور ان کے بیٹے سمیت دیگر افراد کے خلاف تحقیقات کر رہے ہیں۔

چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ گرموہینا کور کو پیش کی گئی ایک پولیس رپورٹ کے مطابق ’’تفتیش کے دوران مذکورہ غیر ملکیوں کے خلاف دفعہ 304/308/336 / 120B IPC کے تحت کوئی ثبوت نہیں ملا، لہذا ان پر مذکورہ بالا جرائم میں سے کوئی الزام نہیں عائد کیا گیا۔‘‘

پولیس نے بتایا کہ انھوں نے ان 956 غیر ملکیوں کے خلاف تحقیقات مکمل کرلی ہیں اور 48 چارج شیٹ اور 11 اضافی چارج شیٹ داخل کی ہیں۔ ان پر ویزا قوانین اور دیگر حکومتی رہنما خطوط کی خلاف ورزی کرنے پر مقدمہ چلایا جائے گا۔ پی ٹی آئی کے مطابق تعزیرات ہند کے علاوہ ان پر وبائی امراض ایکٹ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کی دفعات کے تحت اور ضابطۂ اخلاق کے تحت عائد ممنوعہ احکامات کی خلاف ورزی کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

پولیس نے یہ تفصیلات اس وقت فراہم کیں جب غیرملکیوں کے لیے ضمانت کی درخواست دائر کرنے کے بعد مجسٹریٹ نے وضاحت طلب کی۔ عدالت نے منگل کو 122 ملیشیائی اور بدھ کے روز 21 ممالک سے تعلق رکھنے والے دیگر افراد کی ضمانت منظور کی تھی۔