بھارت میں مذہبی منافرت کی کوئی گنجائش نہیں،صدیوں سے ساتھ رہتے آئے ہیں ساتھ رہیں گے

دہلی کے ایوان غالب میں منعقدہ کل مذاہب کانفرنس میں مختلف  مذہبی رہنماؤں کامشترکہ بیان ،لوگوں سے مذہبی ہم آہنگی کی فضا سازگار کرنے اور نفرت مکت بھارت بنانے کی اپیل

نئی دہلی، 28دسمبر :

ملک میں بڑھتی ہوئی مذہبی منافرت سے ملک کا ہر طبقہ پریشان اور تشویش میں مبتلا ہے ۔موقع بموقع اس کا اظہار بھی کیا جا رہا ہے ۔مذہبی ہم آہنگی کی فضا کو سازگار بنانے اور ملک میں آپسی بھائی چارے کے ماحول کو فروغ دینے کے لئے متعدد تنظیموں کی جانب سے وقتاً فوقتاً پروگرام کے انعقاد بھی کئے جا رہے ہیں ۔ اس سلسلے میں راجدھانی دہلی کے ماتا سندری روڈ واقع ایوان غالب میں گزشتہ روز ” کل مذاہب کانفرنس ” کا انعقاد کیا گیا ۔جس میں تمام مذاہب کے رہنماؤں نے شرکت کی اور ملک  میں امن و بھائی چارے کے فروغ کی اپیل کی۔

کل مذاہب کانفرنس میں  مختلف مذاہب کے رہنماؤں و ذمہ داران نے  مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اپنے وطن ،اپنے ملک، بھارت دیش میں نفرت بھیدبھاؤ کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ صدیوں سے سبھی مذاہب کے عقیدت مند پیروکار ساتھ رہتے آئے ہیں ساتھ رہیں گے ساتھ چلتے رہیں گے۔ گھر مکان کاروبار سب کچھ تو ملے ہوئے ہیں سماج کو بانٹنے سے دیش آگے نہیں بڑھنے والا ۔ہم سبھی مولانا جاوید صدیقی قاسمی کنوینر کل مذاہب کانفرنس کو مبارکباد پیش کرتے ہیں کہ آپ نے ایک جگہ ایک ساتھ ایک فکر پر سبھی سماج کے رہنماؤں و ذمہ داران پیروکاروں کو جمع کیا ہے یہ آج کی ضرورت ہے ہم سب آپکے ساتھ ہیں آپ قدم بڑھائیں سبھی قدم ساتھ ملاتے ہوئے چلیں گے ۔

مذہبی رہنماؤں و ذمہ داران میں سوامی چندر دیوجی مہاراج آچاریہ دیوندر جی مہاراج ششیل کھنا جی مہاراج ،مولانا جمال قاسمی ،مفسر قرآن دہلی مولانا عبدالسبحان قاسمی دہلی، ڈاکٹر تاج الدین انصاری ،ابرار احمد مکی، کےکے شرما جی ،بھودیو شرما جی، سبھاش گوجر جی، یوگیش شیٹی جی، آچاریہ وویک منی جی ،مہاراج جین سماج بھوشن جین جی، انیل جین جی گروگرنتھ ایکٹیوسٹ سردار ہروندر سنگھ ،لامبا جی کرشچن روڈرک گلبرگ جی بودھ سماج آچاریہ پھنٹوسک جی نے شرکت کی اور سب نے مشترکہ طور پر نفرت مکت بھارت کی بات کی اور کہا کہ وطن میں ایسی شرانگیزیاں جن سے ملک کوشدید نقصانات کا سامنا کرنا پڑے ناقابل برداشت ہیں ۔

آج کی کل مذاہب کانفرنس کے انعقاد کو خوب سراہا گیا ملک و سماج کو جوڑنے کے لئے خوش آئند قدم قرار دیا گیا ۔اس موقع سے اعلان کیا گیا کہ ملک کے مختلف مقامات پر بھی اس طرح کے پروگرام و مجالس منعقد کی جائیں گی ان شاءاللہ ۔ مزید سبھی شرکاءنے نوجوانوں کی تربیت پر خاص زور دیا نوجوان ملک کے مستقبل ہیں جیسی سوچ ان کی بنے گی ویسے ہی دیش سماج پر انکی سوچ کا اثر ہوگا ضروری ہیکہ نوجوانوں بچوں کی تربیت پر پورا دھیان رکھا جائے ۔

کانفرنس میں اس ٹیم کو بھی آنے کی دعوت دی گئی تھی جنہوں نے پچھلے دنوں اتراکھنڈ پہاڑ میں پھنس جانے والےاکتالیس مزدوروں کو جان پر کھیل کر اپنے ہنر وفن کے ذریعہ پہاڑ کھود کھود کر باہر نکالنے میں کامیاب ہوئے تھے انکی ٹیم کل مذاہب کانفرنس میں شامل ہوئی شال کے ذریعہ انکا استقبال کیا گیا مزید پوری ٹیم کو پہاڑ یودھا ایوارڈ سے بھی سرفراز کیا گیا ٹیم میں سے وکیل احمد ارشاد میاں فیروز قریشی مناقریشی وغیرہ نے سبھی حاضرین کا شکریہ ادا کیا ۔ اس موقع پر سماجی ذمہ داران کو بھی شانتی ویر ایوارڈ پیش کئے گئے ۔