بچوں کو باصلاحیت،ہنر منداورتربیت یافتہ بنانے کیلئے جماعت اسلامی ہند کی منفرد پہل

  'چلڈرن اسلامک آرگنائزیشن' نامی خالص بچوں کی تنظیم کا قیام ،افتتاحی پروگرام میں امیر جماعت اور دیگر ذمہ داران کی شرکت اور خطاب

نئی دہلی،02نومبر :۔

کسی بھی سماج اور معاشرے میں بچے بڑی اہمیت رکھتے ہیں کیونکہ بچے کسی بھی قوم اور سماج کے مستقبل ہوتے ہیں ۔اس لئے کوئی بھی ترقی پسند سماج اور قوم اپنے بچوں کی تعلیم ان کی تربیت اور پروش پر خاص  توجہ دیتی ہے ۔ملک کی باوقار اور موثر مذہبی تنظیم جماعت اسلامی ہند نے جہاں بڑوں کی تربیت اور ان کی دینی اصلاحی پروگراموں میں سر گرم رہتی ہے وہیں بچوں اور خواتین کی تربیت اور ان کی دینی اصلاحی پروگراموں کا بھی انعقاد کرتی ہے ۔بچوں کو منظم طریقے سے دینی اور تعلیمی تربیت کے لئے ،بچوں کو با صلاحیت ، تربیت یافتہ اور ہنرمند بنانے اور ان میں قائدانہ صلاحیت پیدا کرنے کے لیے جماعت اسلامی ہند  نے ایک منفرد پہل کرتے ہوئے خاص بچوں کے لئے ایک تنظیم کا قیام کیا ہے ۔

ملکی سطح پر سی آئی او ‘ چلڈرن اسلامک آرگنائزیشن’ نامی ایک تنظیم  کا قیام عمل میں آیاہے  ۔اس تنظیم کا افتتاحی پروگرام   نئی دہلی میں واقع مرکز میں  منعقد کیا گیا جس میں امیر جماعت اسلامی ہند سید سعادت اللہ حسینی، نائب امیر جماعت ایس امین الحسن، سکریٹری مرکزی تعلیمی بورڈ سید تنویر احمد اور حلقہ دہلی کے امیر سلیم اللہ خاں کے علاوہ مرکز کے متعدد قائدین نے شرکت کی۔

اس موقع پر امیر جماعت اسلامی ہند نے آرگنائزیشن کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ” یہ تنظیم بچوں کے لیے ہے۔ اس کے ممبر، لیڈر اور کارکن بچے ہی ہوں گے اور بچے ہی اس آرگنائزیشن کو چلائیں گے۔ انہوں نے اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ” دہلی سمیت پورے ملک سے لاکھوں بچوں کو اس تنظیم کا ممبر بننا چاہئے اور ممبر سازی کے عمل میں بچے اپنے دوستوں، ساتھیوں اور شناساؤں میں بہتر کام کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے بچوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ” ایک مسلمان ہونے کے ناطے آپ خود ایک نیک انسان بنیں اور  دوسرے بچوں کو بھی نیک بنائیں، اس  کے ساتھ  ہی آپ کو ایک باصلاحیت انسان بھی بننا ہے اور دوسرے بچوں کو بھی باصلاحیت بنانا ہے اور ہر میدان میں  اپنے ہنر کا جوہر دکھانا ہے ۔ اپنے خطاب کے دوران محترم امیر جماعت نے فلسطین کے بچوں پر اپنے دلی صدمے اور ذہنی کلفت کا ذکر کیا جو اسرائیلی بربریت کے شکار ہو رہے ہیں اور بچوں سے کہا کہ آپ ان کے لیے امن و سلامتی کی دعا کریں اور عزم کریں کہ بڑے ہوکر ہم دنیا میں کہیں بھی ظلم اور ناانصافی نہیں ہونے دیں گے”۔

نائب امیر جماعت ایس امین الحسن نے اپنے خطاب میں کہا کہ ” بچوں کی تنظیم کو چلانے کے لیے ہمارے پاس طویل تجربات ہیں۔ ہم اس پر الگ الگ ناموں سے کام کرتے رہے ہیں ۔ البتہ اب اسے باضابطہ ایک تنظیم کی شکل دی جا رہی ہے جو علاقائی، ریاستی اور ملکی سطح پر ہوگی ، یہ سب اپنی اپنی سطح پر فیصلے لینے کی مجاز ہوں گی۔ البتہ مرکز سے اس کی رہنمائی کی جاتی رہے گی۔ اس تنظیم کا مقصد یہ ہے کہ بچے کی فطری صلاحیت کی شناخت کرکے اس کو ابھارا جائے۔ تاکہ یہ بچے قوم و ملت کے لیے ایک بڑا سرمایا بنیں۔  امین الحسن صاحب نے ‘ سی آئی او’ کے ‘ لوگو’ کے ڈیزائن اور معنویت کے بارے میں بھی بچوں کو سمجھایا ۔

پروگرام  میں ملک کے مختلف حصوں سے بچوں کی بڑی تعداد نے آن لائن شرکت کی۔  اخیر میں متعدد بچوں نے ادبی و ثقافتی پروگرام پیش کیے جس سے شرکاء خوب محظوظ ہوئے۔ پروگرام کی نظامت محترمہ مبشرہ فردوس صاحبہ نے کی اور سلیم اللہ خاں صاحب کے شکریہ کے ساتھ  یہ پروگرام اختتام پذیر ہوا۔