اینجل فالز دنیا کا سب سے بلند آبشار ہے جو مشہور عالم نیاگرا آبشار سے تقریباً 20 گنا بلند ہے۔ یہ وینیزویلا میں واقع ہے اور 979 میٹر (3212 فٹ) بلند ہے۔ یہ دریائے چورون پر واقع ہے۔ 20 ویں صدی کے اوائل میں ارنسٹو سانچیز لا کروز نے اس کا مشاہدہ کیا تھا لیکن اس کے باوجود دنیا 1935ء تک اس آبشار سے ناواقف تھی۔ امریکی ہوا باز جیمز کرافورڈ اینجل نے پرواز کے دوران اسے پہلی مرتبہ دیکھا۔ 1936ء میں وہ اس علاقے میں واپس آئے اور آبشار کے اوپر اپنا جہاز اتارا۔ بعد میں آبشار کا نام انہی سے موسوم ہو کر "اینجل آبشار” کہلایا۔ اس آبشار کی اونچائی 1949ء میں نیشنل جیوگرافک سوسائٹی سے ناپی گئی۔ یہ آبشار وینیزویلا کے سیاحتی مقامات میں سب سے زیادہ مقبولیت رکھتا ہے۔ یہ آبشار ایک جنگل میں واقع ہے اس لیے یہاں جانا اتنا آسان نہیں اور سیاح دار الحکومت کاراکاس سے بذریعہ ہوائی جہاز ہی یہاں پہنچ پاتے ہیں۔اس آبشار کا مشاہدہ کرنے کا بہترین وقت مئی سے اکتوبر ہے۔ مارچ کے مہینے میں یہاں قدرے پانی کم ہوتا ہے۔ Auyantepui نامی پہاڑ سے گرنے والا یہ جھرنا دیکھنے کے لیے بڑی تعداد میں سیاح یہاں آتے ہیں۔اسی دوران ایک خبر یہ بھی ہے کہ وینزویلا کے صدر ہوگو شاویز نے دنیا کی سب سے اونچی آبشار اینجل فالز کا نام بدلنے کی تجویز دی ہے۔یہ آبشار جنوبی وینزویلا کی ایک پہاڑ سے ایک کلومیٹر کی اونچائی سے گرتا ہے اور اس کا نام تیس کی دہائی کے ایک امریکی ہوا باز کے نام پر ہے۔مانا جاتا ہے کہ جمی اینجل وہ پہلے غیر ملکی تھے جنہوں نے اس آبشار کو دیکھا تھا۔مسٹر شاویز کا کہنا ہے کہ اس آبشار کو اینجل فال کی جگہ کیریپیوکوپائی کہا جاننا چاہیے کیونکہ اس علاقے کے قدیمی لوگ اسے اسی نام سے پکارتے تھے۔ ہوگو شاویز کا کہنا تھا ’ وینیزویلا کے لوگ کیسے مان سکتے ہیں کہ دنیا کا سب سے اونچا آبشار ایک ایسے شخص نے ڈھونڈا تھا جو خود امریکہ سے جہاز میں اڑ کر آیا تھا‘۔ان کا کہنا تھا’جس شخص نے اس آبشار کا پتہ لگایا تھا ان کے تئیں ہمارے دل میں عزت ہے لیکن اس آبشار کا نام تبدیل کر دینا چاہیے‘۔شروعات میں انہوں نے کہا تھا کہ اس آبشار کا نام ’چرن میرو‘ ہونا چاہیے لیکن بعد میں انہوں نے اپنی غلطی کو اس وقت درست کیا جب پروگرام کے دوران ان کی بیٹی نے ایک پیغام کے ذریعے انہیں بتایا کہ اس آبشار کا اصل نام کیریپیکوپائی ہے۔یہ آبشار وینیزویلا کی سب سے مشہور جگہ ہے جہاں بڑی تعداد میں سیاح آتے ہیں۔مسٹر شاویز کا کہنا تھا کہ ’ہم کہہ سکتے ہیں کہ جمی اینجل نے ہوائی جہاز سے اس آبشار کو پہلی بار دیکھا تھا لیکن لاکھوں علاقائی لوگوں نے اس سے کہیں پہلے اس آبشار کو اپنی آنکھوں سے دیکھا تھا اور اس کی پوجا کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ آئندہ اس آبشار کو اینجل فالز نہ کہا جائے۔
یہ بھی پڑھیں